لاہور(نیوزڈیسک)صوبائی وزیر معدنیات وکان کنی چوہدری شیر علی خان نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب معدنی وسائل کی تلاش،ترقی اور شعبہ جاتی ریسرچ کے فروغ کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ محکمہ معدنیات نے لاہور ڈویژن سمیت صوبہ بھر میں معدنی ذخائر کی مفصل اور مستند معلومات کے حصول کے لئے 2 ارب روپے کی لاگت سے جیوفزیکل سروے کروانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ قیمتی معدنیات سے بھرپور استفادہ کرکے معاشی ترقی کے عمل کو تیز کیا جاسکے۔انہوں نے یہ بات محکمہ معدنیات اور پنجاب منرلز ڈویلپمنٹ کارپوریشن(پنجمن)کے تحت منصوبے کا جائزہ لینے کے لئے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔سیکرٹری پنجمن زبیر کھرل ودیگر اعلی افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔چوہدری شیر علی خان نے کہا کہ ملک بھر میں بجلی بحران کے خاتمے اور توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے کوئلے سے بجلی کی پیداوار کے منصوبوں کے پیش نظر ریسورس میپنگ اور دیگر قیمتی دھاتوں اور معدنی وسائل کی اصل مقدار اور موجودگی بارے مفصل اور مستند ڈیٹا کو کمپیوٹرائز ڈ کیا جارہا ہے۔ درست معلومات کے حصول کے مقصد کے پیش نظر لاہور ڈویژن سمیت صوبہ بھر میں معروف اور بین الاقوامی شہرت کی حامل غیر ملکی فرم سے معدنیات کا جیوفزیکل سرے کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ درست معلومات کے حصول کے لئے سروے کا یہ منصوبہ 2018 میں مکمل ہو گا اور اس سے مختلف علاقوں میں معدنی ذخائر کی درست مقدار کا تعین کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تاریخ میں یہ پہلی بار تمام منرلز سائٹس کا ڈیٹابیس مرتب کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔اگلے سال کے اوائل میں چنیوٹ رجوعہ کے معدنی ذخائر کی تخمینہ رپورٹ بھی تیار ہو جائے گی جس کے بعد عالمی شہرت کی حامل قومی وبین الاقوامی کمپنیوں کو چنیوٹ رجوعہ کے مقام پر دریافت ہونے والے خام لوہے اور تانبے کے ذخائر کو نکالنے کے لئے مدعوکیا جائے گا۔ چوہدری شیر علی خان نے کہا کہ 2018 ءسے قبل معدنی ذخائر سے متعلق رپورٹ کی تیاری کے بعد ان منرلز سائٹس کو مائننگ کے لئے نیلام کیا جائے گا۔