لاہور(نیوزڈیسک ) پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما و مسلم لیگ یوتھ ونگ کے مرکزی صدر سید بلال مصطفی شیرازی نے بلدیاتی الیکشن کے فوراً بعد حکومت پنجاب کو “صفائی ٹیکس” کی تجویز پر لاہور ، فیصل آباد، گوجرانوالہ،گجرات ،ملتان سمیت پنجاب کے بیس اضلاع میں شہری آبادی سے فی گھر 250روپے وصول کیے جانے اور بلدیاتی اداروں کی مالی معاونت کیلئے شہری آبادی پر صفائی ٹیکس لگانے کے فیصلہ اور اسکے انتظامات مکمل کئے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب بھر میں صفائی ٹیکس کے نام پر فی گھر250روپے ماہانہ کافیصلہ عوام پر بوجھ ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ واسا بلوں میں پہلے ہی عوام سے صفائی ٹیکس، سیوریج چارجز وصول کیے جارہے ہیں اسی طرح تمام دوکانداروں اور مارکیٹوں سے بھی صفائی ٹیکس کے نام پر کروڑوں روپے کی رقم اکٹھی کی جارہی ہے اب صفائی ٹیکس کے نام پر فی گھر250روپے ماہانہ وصولی کا فیصلہ بلاجواز اور جگا ٹیکس ہوگا۔سید بلال شیرازی نے کہا کہ عوام سے وصول کردہ صفائی ٹیکس سے میٹروپولیٹن، ڈویژنل سطح پر بلدیہ عظمیٰ میں نئے آنے والے چیئرمین، وائس چیئرمین، کونسلرز کے اعزازیہ و چائے پانی کیلئے ایسے ٹیکسوں کا نفاذ غلط فیصلہ ہوگا۔ حکومت آئی ایم ایف سے اپنی ضروریات کیلئے اربوں روپے کے بھاری قرضے حاصل کر رہی ہے اور ان کی شرائط پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ہر سطح پر عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جارہا ہے ۔قرضے حکومت حاصل کررہی ہے لیکن اس کی سزا ملک بھر کی عوام کو دی جارہی ہے ۔