پیر‬‮ ، 10 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

لیدرمصنوعات تیاروبرآمدکرنیوالوں کے لیے جامع مراعاتی پیکیج متوقع

datetime 15  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )وفاقی حکومت کی جانب سے لیدر گارمنٹس سمیت چمڑے کی دیگر مصنوعات کے مینوفیکچررز و برآمد کنندگان کے لیے جامع مراعاتی پیکج دیے جانے کا امکان ہے۔
اس ضمن میں ”ایکسپریس“ کو دستیاب دستاویزکے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر برآمدات کے فروغ کے لیے ہونے والے بین الوزارتی اجلاس میں لیدر سیکٹر کے لیے مرتب کی جانے والی سفارشات میں لیدر سیکٹر کے مسائل حل کرنے کے حوالے سے مختلف مراعات دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
جبکہ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ بین الوزارتی اجلاس میں پاکستان لیدر گارمنٹس مینوفیکچررزاینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ لیدر گارمنٹس و چمڑے کی دیگر مصنوعات کی برا?مد پر مصنوعات کے معیارکی چیکنگ کے لیے ہونے والے مختلف نوعیت کے ٹیسٹوں پرا?نے والے اخراجات کا 75 فیصد ریفنڈ کی صورت میں برآمدکنندگان کو واپس کیا جائے اور برا?مد کنندگان کو یہ سہولت 2016-17 تک فراہم کی جائے۔
جبکہ گزشتہ مالی سال 2014-15 کے دوران اس مد میں آنے والے اخراجات کے کلیم وصول کرکے برا?مد کنندگان کو واجبات کی ادائیگی کی جائے جبکہ رواں مالی سال کے لیے ری ایمبرسمنٹ کی سہولت دی جائے جسے آئندہ مالی سال تک جاری رکھا جائے۔
دستاویز کے مطابق پاکستان لیدر گارمنٹس مینوفیکچررزاینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پاکستان کی لیدر گارمنٹس سمیت چمڑے کی دیگر مصنوعات کی برآمد کے لیے غیر ملکی خریدار مصنوعات کے معیاری ہونے کے لیے مختلف اقسام کے ٹیسٹ پر مبنی سرٹیفکیٹس مانگتے ہیں اور یہ ٹیسٹ اچھے خاصے مہنگے ہیں ان ٹیسٹوں پر اٹھنے والے اخراجات کے باعث پاکستانی لیدر مصنوعات بیرونی مارکیٹ میں مقابلہ نہیں کرپاتی ہیں۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ اس سے قبل سال 2005 میں لیدر گارمنٹس و دیگر مصنوعات کے مینوفیکچررز کو برآمدی اشیا پر ٹیسٹوں پر ہونے والے اخراجات کا پچھتہر فیصد ریفنڈ کیا جاتا رہا ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ لیدر مصنوعات برآمد کرنے والے زیادہ تر اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ہیں اور ان کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ اخراجات کا اتنا بوجھ برداشت کرسکیں۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے لیدر مصنوعات کے مینوفیکچررز کو برآمدات پر مذکورہ ری ایمبرسمنٹ کی سہولت دینے پر اٹھارہ کروڑ روپے لاگت آئے گی اور اس سہولت کے تحت آمد کنندگان کو ان کی سالانہ برآمدات کے ایک فیصد تک لیب ٹیسٹوں کے اخراجات کی ری ایمبرسمنٹ کی مد میں ادائیگی کی جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…