کراچی(نیوز ڈیسک ) ویلیوایڈڈٹیکسٹائل سیکٹر نے یارن کی درآمد پر 10 فیصد ریگولیٹری غیرموثرثابت ہونے کا انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپٹما اسپننگ سیکٹر کی ترجمان اورچہرے بدلنے کی ماہر ہے، حکومت ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی کی بنیادی وجہ کو سمجھے اور برآمدی مسائل سے نمٹنے کے لیے ویلیوایڈڈٹیکسٹائل سیکٹر سے مشاورت کرے۔
ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کی نمائندہ ایسوسی ایشنز کے سربراہوں کا کہنا ہے کہ اپٹماوقت اور ضرورت کے تحت چہرہ بدل لیتی ہے،ویلیوایڈڈٹیکسٹائل سیکٹرنے واضح کیا کہ سال 2010 میں جب ویلیوایڈڈٹیکسٹائل صنعت کو کاٹن یارن کی ضرورت تھی تو اس وقت اپٹما فری مارکیٹ میکنزم کی حوصلہ افزائی اور سپورٹ کر رہی تھی اور اب اس نے فری مارکیٹ میکنزم کے خلاف بات کرکے اپنا موقف تبدیل کرلیاہے جو واضح کرتا ہے کہ اپٹما ہمیشہ صرف اپنے فائدے کے لیے بات کرتی ہے اور ملکی برآمدات اور بہتری کے مفاد میں نہیں۔
ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کے سربراہوں نے کہاکہ ٹیکسٹائل برآمدات کے فروغ کے لیے مقامی مارکیٹ میں یارن کی طلب پیدا کرنا ضروری ہے جو صرف ویلیوایڈڈٹیکسٹائل سیکٹر کو سپورٹ اور حریف ممالک سے ان کی کاروباری لاگت کے موازنے کی جانچ سے ہوسکتی ہے، ہم نے بار بار حکومت پر زور دیا ہے کہ پاکستان میں کاروباری لاگت کا بنگلہ دیش، بھارت، سری لنکا، کمبوڈیا، ویتنام اور چین کے ساتھ موازنہ کرے بلکہ کاروباری لاگت کا جائزہ لینے کے لیے غیرملکی کنسلٹنٹس کو بھی ہائر کیا جائے۔
مزید پڑھئیے: ریحام نے طلاق کی وجہ کالا جادو قرار دے دیا
چیئرمین ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنزنے کہاکہ وزیراعظم کے مشیربرائے ریونیو خود بھی اسپننگ مل کے مالک ہیں، اس لیے وزیرخزانہ اسحق ڈار سے اپیل ہے کی کہ وہ اس بات کو سمجھیں کہ پاکستانی ایکسپورٹ کے مسائل کا حل ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر سے مشاورت میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ویلیوایڈڈٹیکسٹائل سیکٹر کو موجودہ خراب صورتحال کے اسباب سے متعلق بات چیت کے لیے بلایا جائے۔ انھوں نے ایک بار پھر ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کی بحالی کے لیے اقدامات کے فوری اعلان کا مطالبہ کرتے ہوئے زور دیا کہ یارن پر حال ہی میں لگائی گئی 10فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی واپس لی جائے۔
ٹیکسٹائل سیکٹر کی زیرو ریٹنگ (نو پیمنٹ نوریفنڈ) بحال کی جائے، جی آئی ڈی سی ختم اور گیس ٹیرف میں حالیہ 23 فیصد اضافہ کم کرکے معقول بنایاجائے،بجلی چوری پر مبنی سرچارجز کو بجلی کے ٹیرف سے ختم کیا جائے، سیلزٹیکس، ڈی ایل ٹی ایل ریفنڈزاور کسٹم ری بیٹ کلیمز کی رقوم ادا کی جائیں اور گارمنٹ سیکٹر کو ڈی ٹی آر ای اسکیم کے تحت خام مال درآمد کرنے کی اجازت دی جائے۔
مزید پڑھئیے:ذولفقار مرزا کے ایان علی اور آصف زرداری کے بارے میں تہلکہ خیز انکشافات