جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بجلی پیداکرنیوالے ادارے کتنامنافع سمیٹ رہے ہیں،تہلکہ خیز انکشاف،عوام ششدر رہ گئے

datetime 5  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز نے آئی پی پیز کی کار کردگی اور ان کے منافع پر ایک حقائق نامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق ملک میں آئی پی پیز بہت زیادہ منافع کما رہے ہیں لیکن ان کی کار کردگی منافع کے مطابق نہیں ہے آئی پی آر کے حقائق نامہ کے مطابق اس وقت ملک میںکل تیس آئی پی پیز کام کر رہے ہیں جن میں سے اٹھائیس پیپکو کے نظام کا حصہ ہیں جبکہ دو کے الیکٹر ک کو بجلی فراہم کرتے ہیں اس کے علاوہ آٹھ آئی پی پیز نسبتاً نئے ہیں جن نے 2010کے بعد کام کرنا شروع کیا ہےں لہذا 2104تک تمام آئی پی پیز کی بجلی پیدا کرنے کی گنجائش 8975میگا واٹ ہے جو کل بجلی پیدا کرنے کی گنجائش کا 37فیصد بنتا ہے۔ صرف دو بڑے آئی پی پیز کیپکو اورحبکو کی بجلی پیدا کرنے کی گنجائش 2930میگا واٹ ہے جبکہ دوسرے آئی پی پیز کی انفرادی گنجائش 250میگا واٹ سے بھی کم ہے اس کے علاوہ دو ہا ئیڈل آئی پی پیز بھی ہیں جن کی کل گنجائش 214میگا واٹ ہے ۔نیپر ا کی حال ہی میں ریلیز ہونیوالی رپورٹ کے مطابق آئی پی پیز کی کار کردگی جنکوز سے بہتر ہے۔ جبکہ پاور پالیسی 1994کے مطابق آئی پی پیز کواپنی اپنی سہ ماہی رپورٹ جمع کروانا ہوتی ہے لیکن زیادہ تر آئی پی پیز ایسا نہیں کر رہے لہذا وقت پر رپورٹ جمع نہ کروانے کا مقصد اوور چارجنگ کو چھپانا ہے جہاں تک آئی پی پیز کے منافع کمانے کا تعلق ہے دو سب سے بڑے آئی پی پیزحبکو اور پیپکو کی مالی معلومات جو عوامی سطح پر دستیاب ہیں کے مطابق 2014-15میںحبکو کا خالص منافع ٹیکس بڑھنے سے پہلے 53فیصد تھا اسی طرح کیپکو کا 27فیصدتھا اس کے علاوہ چھوٹے آئی پی پیز نے بھی اسی نسبت سے منافع کمایا۔لہذا آئی پی پیز دوسری کمپنیوں کے نسبت بہت زیادہ منافع کما رہے ہیں ۔نیز لائف ٹائم انکم ٹیکس چھوٹ کی مثال کسی اور صنعت میں نہیں ملتی۔جہاں تک آئی پی پیز کی کارکردگی کا تعلق ہے نوے کی دہائی میں آئی پی پیز نے اس سلسلے میں بہت اہم روول کردار ادا کیا اور اس وقت پانچ ہزا ر میگا واٹ بجلی پیدا کی گئی ۔لیکن اس کے بعد ان کی کار کردگی تسلی بخش نہ رہی۔آخر میں تھنک ٹینک آئی پی آر نے شفارشات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی پی پیز کو چاہےے کہ وہ صرف دونوں ہاتھوں سے منافع نہ سمیٹے بلکہ عوام کو بجلی کی فراہمی کو بھی یقینی بنائے کیونکہ پاکستانی عوام کو بجلی کی سہولت کے لےے بہت بڑی قیمت ادا کرنی پڑرہی ہے ۔



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…