کراچی(نیوز ڈیسک )کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو نئے مالی ہفتے کے آغاز پر بھی اتارچڑھاو¿ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے 59.35 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے25 ارب 35 کروڑ5 لاکھ34 ہزار486 روپے ڈوب گئے۔
ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر135 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن فروخت کی شدت بڑھنے سے مذکورہ تیزی زیادہ دیربرقرار نہ رہ سکی اور مارکیٹ مندی سے دوچار ہوئی، کاروباری دورانیے میں مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر46 لاکھ7 ہزار269 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے18 لاکھ90 ہزار637 ڈالر، بینکوں و مالیاتی اداروں کی7 لاکھ68 ہزار474 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی11 لاکھ 22 ہزار446 ڈالر، دیگرآرگنائزیشنز کی جانب سے4 لاکھ70 ہزار226 ڈالر اور بروکرز کی جانب سے3 لاکھ55 ہزار488 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جس سے مارکیٹ کا مورال متاثر ہوا اور مندی کے اثرات غالب ہو گئے۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 35.49 پوائنٹس کی کمی سے 34226.12 ہوگیا جبکہ اسکے برعکس کے ایس ای30 انڈیکس15.25 پوائنٹس کے اضافے سے20432.64 پوائنٹس اور کے ایم آئی30 انڈیکس100.03 پوائنٹس کے اضافے سے 57462.37 پوائنٹس ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت37.56 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 12 کروڑ25 لاکھ21 ہزار800 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار374 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں129 کے بھاو¿ میں اضافہ، 222 کے داموں میں کمی اور23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
حصص مارکیٹ سنبھل نہ سکی اور مزید35پوائنٹس گر گئے
3
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں