کراچی(نیوزڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مالی سال 2014-15کے دوران وفاقی حکومت کو 397ارب 68کروڑ روپے کا ریکارڈ منافع کما کر دیا جو مالی سال 2013-14کے مقابلے میں 48فیصد زائد ہے، اسٹیٹ بینک نے سال 2013-14 میں وفاقی حکومت کو 268ارب 62کروڑ روپے کا منافع منتقل کیا تھا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جمعہ کو مالی سال 2014-15کی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی ہے۔اسٹیٹ بینک کے منافع میں نمایاں اضافہ حبیب بینک لمیٹڈ اور الائیڈ بینک لمیٹڈ کے حصص کی فروخت سے ہونے والی آمدنی کا مرہون منت ہے، زیر تبصرہ سال کے دوران اسٹیٹ بینک کی متفرق آپریٹنگ انکم 2 بڑے بینکوں میں سرکاری حصص کی فروخت کی وجہ سے 330 فیصد اضافے سے 103ارب 34کروڑ روپے رہی۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران حبیب بینک کے حصص کی فروخت سے 90ارب 68کروڑ روپے جبکہ الائیڈ بینک کے حصص کی فروخت سے 12ارب 25کروڑ روپے کی آمدن ہوئی، اس سے قبل یو بی ایل کے حصص کی فروخت سے 31 ارب 18کروڑ روپے حاصل ہوئے تھے۔رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کی خالص سودی آمدنی 283ارب 36کروڑ روپے رہی، کمیشن انکم 1.629ارب، اسٹیٹ بینک کے پاس موجود غیرملکی کرنسیوں کی قدربڑھنے سے ایکسچینج پر فائدہ 36.42ارب، ڈیویڈنڈ انکم 15.42ارب ملاکر مجموعی آمدن 440ارب 42کروڑ روپے رہی، مجموعی اخراجات 38 ارب 67کروڑرہے۔جس میں کرنسی نوٹوں کی طباعت پر 6.70 ارب، انتظامی امور پر 23.87ارب خرچ کیے گئے۔ اسٹیٹ بینک کے سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس 17 اکتوبر کو ہوا جس میں بینک اور اس کے ذیلی اداروں کے کام کے حوالے سے 30 جون 2015 کو ختم سال کے مالی گوشواروں اور کارکردگی کے سالانہ جائزے کی منظوری دی گئی۔