پیر‬‮ ، 03 مارچ‬‮ 2025 

ٹیکس فراڈکے ماسٹرمائنڈ کی حکام پردباؤکے لیے کوششیں

datetime 28  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی (نیوز ڈیسک ) کروڑوں روپے کے ٹیکس فراڈ کے مقدمے میں زیرحراست ملزم نے ڈائریکٹوریٹ انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کراچی کے اعلیٰ حکام پرمبینہ طورپر مقدمے کی کارروائی روکنے اور ملزم کو ملک سے فرار کرانے کے لیے غیرقانونی دباو¿ اور دھونس دھمکی کا حربہ استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ انٹیلیجنس اینڈ انویسٹی گیشن آئی آر ایس کے حکام کا کہنا ہے کہ جعلی مینوفیکچرر کمپنیوں کے نام پربھاری مالیت کی مصنوعات کی درآمد پر ٹیکس چوری اور جعلی انوائسز پر سیلزٹیکس ریفنڈ وصول کرکے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے والا محمداویس ولد محمد صدیق نامی ماسٹرمائنڈ2 جون2015 کو ڈائریکٹوریٹ کے ہاتھوں کراچی میں گرفتار ہوا اور اسی روز اسے ٹرائل کورٹ کے سامنے پیش کیا گیا جسے ٹرائل کورٹ نے جسمانی ریمانڈ پر تفتیش کاروں کے حوالے کیا۔
ملزم کی گرفتاری کے وقت برآمد ہونے والے ریکارڈ کی اسکروٹنی، تھرڈ پارٹی انفارمیشن، بینکوں کے ریکارڈ کی تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ مذکورہ شخص منظم منصوبہ بندی کے تحت ٹیکس فراڈ میں ملوث ہے اور اس پراب تک22 کروڑ70 لاکھ روپے کے ٹیکس واجبات ہیں، ملزم کو عدالت کی ہدایت پر جیل بھیج دیا گیا، قبل ازیں ٹیکسیشن کسٹمز کورٹ نے ملزم کی جانب سے دائر کی جانے والی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔
بعد ازاں ملزم نے سندھ ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست پیش کی جو منگل کو جسٹس حسن اظہر رضوی پر مشتمل سنگل بینچ نے مسترد کردی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ زیرحراست ملزم تفتیش پر اثرانداز ہونے کے لیے ہرممکن دباو¿ حتیٰ کے دھونس دھمکی پر اتر آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سرکاری وکلا نے عدالت میں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اگر اس ملزم کو ضمانت پر رہا کیا گیا تو وہ بیرون ملک فرار ہوجائے گا کیونکہ ملزم دہری شہریت کا حامل ہے اور اسکے پاس ملاوی کی شہریت بھی موجود ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیلزٹیکس فراڈ کی تاریخ میں یہ پہلا کیس ہے جس میں ماسٹر مائنڈ ملزم نہ صرف گرفتار ہوا بلکہ اسے جیل کی ہوا بھی کھانی پڑی ہے، اس مقدمے کے ذریعے دیگر ٹیکس فراڈ میں ملوث ماسٹر مائنڈز تک بھی پہنچا جا سکتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹیکس حکام کا کہنا ہے کہ وہ قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے والے ملزم کی جانب سے کسی دباو¿ کو خاطر میں نہیں لائیں گے۔



کالم



وزیراعظم


میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…