کراچی (نیوزڈیسک) عالمی ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز کا کہنا ہے کہ بجٹ خسارے میں کمی اور غیر ملکی سرمایا کاری توقعات سے بہتر ہو جائے تو پاکستانی معیشت کی ریٹنگ بہتر ہوسکتی ہے ۔ اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز کے مطابق اقتصادی ، مالی اور بیرونی ادائیگیوں کے حوالے سے پاکستان کی کارکردگی میں بہتری دیکھی جا رہی ہے ۔خدمات اور تعمیرات کے شعبے میں تیزی ، غیر ملکی مقیم پاکستانیوں کی جانب سے رقم کی ترسیل اور بجلی و گیس کی سپلائی میں بہتری کے اقدامات کے باعث 2015 سے 2018 کے دوران معاشی ترقی کی شرح سالانہ اوسط 4٫5 فیصد رہنے کا امکان ہے ۔ اس کے علاوہ عالمی سطح پر خام تیل سستا ہونے اور اجناس کی کم قیمتوں کے باعث مہنگائی کی شرح بھی سالانہ 5 فیصد سے کم رہ سکتی ہے ۔اسٹینڈرڈ اینڈ پوررز نے مثبت آوٹ لک کے ساتھ پاکستانی معیشت کی کریڈٹ ریٹنگ کو بی اور بی مائنس پر برقرار رکھا ہے ۔