جمعہ‬‮ ، 10 جنوری‬‮ 2025 

ایرانی پھلوں کی بلا رکاوٹ ڈمپنگ، فارمز کو ماہانہ 4ارب کا نقصان

datetime 19  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )ایرانی پھلوں کی پاکستان میں بلاروک ٹوک ڈمپنگ سے پاکستانی فارمرز کو ماہانہ 3ارب 96کروڑ روپے خسارے کا سامنا ہے۔
پاکستان کا زرعی شعبہ بلند پیداواری لاگت کا شکار ہے، دوسری جانب موسمیاتی تغیر کی وجہ سے بھی زرعی پیداوار متاثر ہورہی ہے جبکہ ایران سے بڑے پیمانے پر پھلوں کی پاکستانی منڈیوں میں ڈمپنگ کے بعد زرعی شعبے بالخصوص پھلوں کے فارمرز کے لیے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ ایران سے زاہدان اور پاکستانی تافتان کے راستے یومیہ بنیادوں پر 30 سے 40کنٹینرز پاکستان میں داخل ہورہے ہیں جن میں زیادہ تر انگور اور سیب شامل ہیں۔ ایران سے یومیہ بنیادوں پر 660ٹن سے زائد پھل پاکستان میں ڈمپ کیے جارہے ہیں جن کی یومیہ مالیت 13کروڑ روپے سے زائد بتائی جاتی ہے۔ پاکستان میں انگور اور سیب کی اپنی فصل بازاروں میں موجود ہے تاہم ایرانی پھلوں کی بھرمار کی وجہ سے پاکستانی پھلوں کے فارمرز اور تاجروں کو بھی مالی نقصان کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایرانی پھلوں کی سب سے بڑی مارکیٹ کراچی کی فروٹ منڈی ہے جہاں یومیہ بنیادوںپر ایرانی پھلوں کے 20 ٹرالرز پھل لے کر ا?رہے ہیں۔ ایک ٹرالر پر 22سے 23ٹن پھل لدے ہوتے ہیں جن کی اوسط قیمت 200روپے کلو گرام بتائی جاتی ہے جبکہ خوردہ سطح پر یہ پھل اور بھی زائد قیمت پر فروخت کیے جارہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ایرانی پھلوں کی پاکستان ا?مد سے قبل قرنطینہ جانچ بھی نہیں کی جاتی جس کی وجہ سے پاکستان میں ایرانی پھلوں کی وجہ سے زرعی بیماریاں اور حشرات پھیلنے کا بھی خدشہ ہے۔ ایرانی پھلوں کی زمینی راستے سے درا?مد پر فکس ڈیوٹی عائد ہے۔ فی کنٹینرز 30سے 40ہزار روپے ڈیوٹی کی ادائیگی پر پاکستان میں ایرانی پھل ڈمپ ہورہے ہیں جس سے پاکستانی زرعی شعبے کا مستقبل خطرات سے دوچار ہے اور اس سال انگور اور سیب کے فارمرز مال فروخت نہ ہونے اور قیمت کم ہونے کی وجہ سے خسارے کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں۔
دوسری جانب پاکستان سے ایران کوپھلوں کی تجارت کی راہ میں متعدد رکاوٹیں حائل ہیں ایران کی جانب سے پاکستانی پھلوں کر ڈیوٹی کی بلند شرح کا اطلاق کیا جاتا ہے جبکہ ایرانی قرنطینہ ڈپارٹمنٹ کی بھی سخت جانچ کے عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔ پاکستانی ٹرکوں اور ٹرالرز کو ایران میں داخلے کی اجازت نہیں دی جاتی اس کے برعکس ایرانی ٹرالز کراچی کی فروٹ منڈی تک پھلوں کی ترسیل کررہے ہیں۔ پاکستانی فارمرز کا کہنا ہے کہ اگر ایران سے پھلوں کی درا?مد محدود نہ کی گئی تو پاکستان میں سیب اور انگور کے باغ اجڑ جائیں گے۔



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…