اسلام آباد(آن لائن )پاکستان گوشت کی کھپت کے حوالے سے تیسرے نمبرپرہے جبکہ عیدالاضحیٰ پرتین دنوں میں ہرسال چھ کروڑ سے زائد جانوروں کی قربانی دی جاتی ہے جس میں ہرسال 19سے 34فیصداضافہ ہورہاہے ایک رپورٹ کے مطابق لائیو اسٹاک پاکستان کے 2013ءکے سروے کے مطابق ملک بھر میں گائے بیل کی تعداد تقریباً 38.3 ملین، بھینسوں کی تعداد 33.7 ملین، بھیڑوں کی تعداد 28.8 ملین بکری، دنبے کی تعداد 64.9 ملین اور اونٹوں کی تعداد تقریباً 1 ملین کے قریب ہے۔ حلال گوشت کی عالمی منڈی میں پاکستانی مارکیٹ کا تناسب 7 ویں نمبر پر ہے۔ اکنامک سروے آف پاکستان کی-14 2013 کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ سال میں پاکستان میں گوشت کی کھپت 779000 ٹن تھی۔ یہ پاکستان میں بکرے / بھیڑ کے گوشت کی سالانہ کھپت کا محتاط اندازہ ہے۔جس کے لحاظ سے پاکستان دنیا بھر میں تیسرے نمبر پر ہے۔ 1.9 ملین ٹن بڑے گوشت کی کھپت نے اسے دنیا کے گوشت کے صارف ممالک میں آٹھویں نمبر پر لا کھڑا کیا ہے، جب کہ قربانی کے تین دنوں میں ایک محتاط اندازے کے مطابق تقریباً 6 کروڑ کے قریب جانوروں کی ملک بھر میں قربانی دی جاتی ہے، جب کہ پولٹری کے گوشت کی کھپت 8,84000 ٹن ہونے کی وجہ سے دنیا بھر میں اس حوالے سے پاکستان دنیا میں بیسویں نمبر پر ہے۔ ان اعداد و شمار سے لائیو اسٹاک کے کاروبار سے منسلک افراد کا ملکی ذرمبادلہ اور معیشت میں تناسب کا اندازہ لگانا چنداں مشکل نہیں۔