اسلام آباد (نیوز ڈیسک )پاکستان میں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری میں 70.6فیصد کمی ہوئی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی تاستمبر مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 9 کروڑ 80لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 33 کروڑ 35 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔ اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے ستمبر 2015کے دوران غیرملکی نجی سرمایہ کاری 68.6 فیصد کمی سے 11کروڑ 65لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 37 کروڑ ڈالر رہی تھی۔
نجی سرمایہ کاری میں شامل براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) گزشتہ مالی سال کی 20کروڑ ڈالر سے 7.7 فیصد بڑھ کر رواں مالی سال 21کروڑ 62لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی تاہم منفی158.7فیصد پی آئی یعنی پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے 9 کروڑ 97 لاکھ ڈالر کے انخلا نے غیرملکی نجی سرمایہ کاری کو 11کروڑ 65لاکھ ڈالر تک محدود کردیا جبکہ بیرونی سرکاری غیرملکی سرمایہ کاری بھی منفی 1کروڑ 84کروڑڈالر رہی، اس طرح پہلی سہ ماہی میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری صرف 9 کروڑ 80لاکھ ڈالر تک محدود رہی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق ستمبر 2015 میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری سال بہ سال 58.58 فیصد کی نمایاں کمی سے صرف 6کروڑ ڈالر رہ گئی جو ستمبر 2014 میں14کروڑ 56 لاکھ ڈالر تھی ، ستمبر 2014میں 14کروڑ 61 لاکھ ڈالر کی نجی غیرملکی سرمایہ کاری کی گئی تھی جس میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت 8 کروڑ 97لاکھ ڈالر تھی جبکہ رواں سال ستمبرمیں غیرملکی نجی سرمایہ کاری 6 کروڑ 97لاکھ ڈالر رہی۔
تاہم ستمبر میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 9 کروڑ 69لاکھ ڈالر رہی مگر پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے 2کروڑ 72 لاکھ ڈالر نکالنے کے باعث نیٹ غیرملکی نجی سرمایہ کاری 6 کروڑ 97 لاکھ ڈالر تک محدود ہوگئی۔ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاور سیکٹر 14کروڑ 25لاکھ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے ساتھ سرفہرست رہا جس میں 11کروڑ 37 لاکھ ڈالرکوئلے سے توانائی کے منصوبوں میں انویسٹ کیے گئے۔
پہلی سہ ماہی میں مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری71فیصد گر گئی
16
اکتوبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں