بیجنگ(نیوزڈیسک) چین میں اس سال ارب پتی افراد کی تعداد امریکا میں موجود ارب پتی افراد سے تجاوز کرچکی ہے۔چین کے رسالے ہورون کی رپورٹ میں شائع ایک سروے رپورٹ کے مطابق ٹیکنالوجی اور دولت کے ارتکاز کی وجہ سے چین میں عرب پتی افراد کی تعداد پہلے 242 تھی جو اب بڑھ کر 596 ہوچکی ہے۔ رپورٹ نے انٹرنیٹ اور ٹیکنالوجی کو اس کامیابی کی وجہ قرار دیا ہے کیونکہ چین میں آن لائن ریٹیل، تفریح اور دیگر جدید سروسز کا دائرہ تیزی سے بڑھا ہے جب کہ روایتی صنعتوں مثلاً اسٹیل کی پیداوار، قدرتی وسائل اور دیگر کاروبار کا گراف کم ہوا ہے۔سروے رپورٹ کے مطابق اس سال چین کے سب سے دولت مند فرد وانگ جین لِن ہیں جو وینڈا گروپ کے چیئرمین ہیں اور وہ ہوٹل، شاپنگ مال اور سینما کے بھی مالک ہیں، گزشتہ برس کے مقابلے میں اس سال ان کے گروپ کی دولت میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اب اثاثوں کی کل مالیت 34 ارب ڈالر( پاکستانی 34 کھرب روپے) سے زائد ہوچکی ہے۔ دوسرے نمبر پر علی بابا گروپ کے جیک ما ہیں جن کے اثاثے 22 ارب ڈالر ( پاکستانی 22 کھرب روپے ) سے زائد ہیں ۔ دولت مند افراد کی فہرست میں زینگ کنگہوا کا تیسرا نمبر ہے جو سافٹ ڈرنکس اور منرل واٹر بناتے ہیں اور ان کے اثاثے 21 ارب ڈالر ( پاکستانی 21 کھرب ) سے تجاوز کرچکے ہیں۔
چین کی معاشی نمو سالانہ 7 فیصد سے زیادہ ہے لیکن گزشتہ برس کے مقابلے میں اعشاریہ 4 فیصد سے کم ہے۔ چینی معیشت کی کامیابی کا ایک راز یہ بھی ہے کہ اس کی اندرونی کھپت اور مارکیٹ بہت وسیع ہے جس کی وجہ سے اسے تجارت اور عالمی مارکیٹ کا سہارا نہیں لینا پڑتا لیکن چینی تاجر دوسرے ممالک میں سرمایہ کاری کررہے ہیں اور اس رحجان میں تیزی آئی ہے۔
چین میں ارب پتی افراد کی تعداد امریکا سے تجاوز کرگئی
15
اکتوبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں