جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

پنجاب میں”سٹیل مل “لگانے کی تیاریاں

datetime 15  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوزڈیسک)صوبائی وزیرمعدنیات و معدنی وسائل چوہدری شیرعلی نے کہا ہے کہ جلد ہی پنجاب میں سٹیل مل لگائی جائے گی جس سے روزگار کے نئے مواقع ملنے کے ساتھ مقامی آئرن اوور کو قابل استعمال لایا جا سکے گا۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روزچوتھی انڈسٹریل منرلز سٹیل اینڈڈاو ¿ن انجینئرنگ انڈسٹریل کانفرنس اینڈ ایگزبیشن پاکستان دوہزار پندرہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔صوبائی وزیرمعدنیات نے کہا کہ کوئلے سے بجلی بنانے کے لئے ایک ہزار تین سو میگاواٹ کے پاورپلانٹ پرتیزی سے کام جاری ہے۔ بدقسمتی سے گزشتہ پچاس سال سے پنجاب کی زمینوں میں چھپے اربوں ڈالر مالیت کے معدنیات کو استعمال نہیں کیا گیا،اگرسابقہ حکومتیں ان معدنیات کو نکال کر ویلیوایڈ کرتیں تو ملک ترقی کی نئی راہوں پر گامزن ہوتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹیل کو جلدازجلدنجکاری میں دے دینا چاہیئے تاکہ نجی شعبہ اسے بہترطریقے سے چلاسکے۔ اس موقع پر انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹوآفیسرطارق اعجاز چودھری نے کہا کہ حکومت شعبہ انجینئرنگ کی ترقی کے لئے انتھک محنت کر رہی ہے لیکن نجی شعبے کو چاہئے کہ معمول سے ہٹ کر ویلیوایڈ کی طرف جائیں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اپنی مصنوعات کو بیرونی منڈیوں میں برآمد کریں۔انہوں نے کہا کہ تمام ذمہ داری حکومت پر ڈالنا درست نہیں۔ہمیں روایتی فیول سے ہٹ کر فائیوفیول کی طرف جانا ہوگا،اور انرجی کو بنانے کے لئے خام مال درآمدکرنے کی بجائے مقامی وسائل کواستعمال کرنا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی شوگرملیں پھوک سے ہزاروں میگاواٹ بجلی پیداکرکے ملک سے اندھیروں میں کمی لاسکتی ہیں۔اس موقع پر راو ¿خالدخان،محمدعثمان رنگونی،سعیدانصاری،ریاض چنائے،سمیرچنائے،حق نوازاختر، انجینئر مسعود اصغر،چودھری طارق اور حسن شہزاد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سٹیل انڈسٹری کو پروموٹ کرنے کے لئے اقدامات کرے،انہوں نے کہا کہ ملکی انڈسٹری کو فروغ دے کر کروڑوں ڈالرکازرمبادلہ بچایاجاسکتا ہے جبکہ مقامی تیارکردہ میٹریل کو عالمی منڈیوں میں فروخت کرکے قیمتی زرمبادلہ بھی کمایاجا سکتاہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…