بدھ‬‮ ، 09 جولائی‬‮ 2025 

تجارتی تنازعات حل کرنے کے لیے قانون سازی کررہے ہیں،خرم دستگیر

datetime 13  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) وفاقی حکومت نے نئی تجارتی پالیسی میں درآمدی ٹیرف میں نمایاں کمی، مقامی اور عالمی تجارتی تنازعات کے فوری حل کے لیے قانون سازی، لیبر قوانین اور تجارت کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ بات وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے ورلڈ ٹریڈ آگنائزیشن اور وزارت تجارت کے ٹریڈ پالیسی ریویو سے متعلق سیمینار میں کہی، سیمینار میں ڈبلیو ٹی او کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل فریڈرک آگاح بھی موجود تھے۔اس موقع پر افتتاحی تقریر میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان شفاف قوانین پر مبنی عالمی تجارتی نظام کی حمایت کرتا ہے اور دوسرے ممبر ممالک کو بھی اس کی ترغیب دیتا ہے، موجودہ حکومت معاشی اور تجارتی لبرلائزیشن کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور تجارت و سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم کی جا رہی ہیں جس کا واضح ثبوت ایس آر اوز کا اختتام ہے، حکومت نے اپنے دور حکومت کے پہلے ہی سال میں 1ارب ڈالر ٹیکس چھوٹ کے رعایتی ایس آر اوز ختم کر دیے۔انھوں نے کہا کہ ملکی معاشی اور تجارتی پالیسیوں میں تسلسل اور استحکام لایا جا رہا ہے جس کی بدولت پاکستان کی معاشی قدر میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان نے خطے کے ممالک کے ساتھ تجارتی رابطے میں اضافے کے لیے ٹی آئی آر کنونشن پر بھی دستخط کر دیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے متعدد اہم تجارتی اور پالیسی فیصلے کیے ہیں جس کی بدولت پاکستان تجارتی ممالک اور تنظیموں میں صف اول کے ممالک میںشامل ہو گیا ہے۔ان اقدامات میں درآمدی ٹیرف میں نمایاں کمی، مقامی اور عالمی تجارتی تنازعات کے فوری حل کے لیے قانون سازی، لیبر قوانین اور تجارت کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی شامل ہیں۔علاوہ ازیں اے پی پی کے مطابق وفاقی وزیر تجارت نے چین کے سب سے بڑے فرٹیلائزر گروپ کی طرف سے پاکستان میں لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے سلسلے میں ہونے والی تقریب سے خطاب میں کہا کہ توانائی، زراعت، انفرااسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ سمیت بہت سے شعبوں میں چین کا تعاون پاکستان کی اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہو رہا ہے، 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے چین پاکستان میں اقتصادی راہداری کی تعمیر کر رہا ہے۔جس سے پاکستان میں معاشی انقلاب برپا ہو گا۔ تقریب میں چین کے نائب سفیر ڑاو¿ لی جیانگ، چینی فرٹیلائزر گروپ کی مینجنگ ڈائریکٹر لیاو¿ ہوئی اور وفاقی پارلیمانی سیکریٹری برائے وزارت فوڈ سیکیورٹی رجب علی خان بلوچ نے بھی خطاب کیا، اس موقع پر پاکستان میں کھاد سے متعلق ڈسٹری بیوٹرز، سرکاری افسران، بینکرز اور کاروباری افراد کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے چین پاکستان شراکت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…