جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

من پسند کمرشل اتاشیوں کی تقرریاں، قائمہ کمیٹی سینیٹ نے ایک مرتبہ پھر تجارتی پالیسی مسترد کردی

datetime 12  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ): سینٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت نے ایک مرتبہ پھر تجارتی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک کمرشل اتاشیوں کی ا?سامیوں کو بیرون ملک سفارتخانوں سے ختم نہیں کیا جاتا اس وقت تک تین سال نئی تجارتی پالیسی کی منظوری نہیں دیں گے۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر شبلی فراز نے سیاسی بنیادوں اور من پسند افراد کو سوئیٹزر لینڈ، جنیوا اور برسلز میں تعیناتی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اس سلسلے میں وزارت تجارت سے وضاحت طلب کرلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پر نئی تجارتی پالیسی میں ملکی برآمدات دوگنا کرنے کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ اس ضمن میں وزارت تجارت نے نئی تین سالہ تجارتی پالیسی 2015-18 کے مسودے کو حتمی شکل دیدی ہے اور تما م اسٹک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کے لیے ہر بڑے شہر میں سیمینارز کا انعقاد کر رہی ہے، اس سلسلے میں آج اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں سیمینار کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
دوسری طرف سینٹ کی قائمہ کمیٹی اس بات پر ڈٹ گئی ہے کہ بیرون ملک کمرشل اتاشی کی تعیناتی سفارش، من پسند اور سیاسی رہنماو¿ں کے عزیز اقارب کو تعینات کیا جاتا جس کی وجہ سے ملکی برآمدات بڑھنے کے بجائے کم ہو رہی ہیں۔ اس لیے قائمہ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ کمرشل اتاشیوں کی آسامیوں کو ختم کیا جائے یہ قومی خزانے پر بوجھ ہیں۔اس سلسلے میں چیئرمین کمیٹی شبلی فرازنے ایکسپریس کو بتایا کہ سیاسی خاندانوں کے عزیز واقارب کو سوئیٹرز لینڈ،جنیوا اور برسلز میں تعینات کیا گیا ہے اس سلسلے میں وزارت تجارت سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔ اس بات کے پیش نظر تجارتی پالیسی میں کمرشل اتاشی کی آسامی ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ کمرشل اتاشی کا ملکی تجارت میں اضافے میں کوئی رول نظر نہیں ا?تا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…