جمعہ‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2025 

من پسند کمرشل اتاشیوں کی تقرریاں، قائمہ کمیٹی سینیٹ نے ایک مرتبہ پھر تجارتی پالیسی مسترد کردی

datetime 12  اکتوبر‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ): سینٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت نے ایک مرتبہ پھر تجارتی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک کمرشل اتاشیوں کی ا?سامیوں کو بیرون ملک سفارتخانوں سے ختم نہیں کیا جاتا اس وقت تک تین سال نئی تجارتی پالیسی کی منظوری نہیں دیں گے۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر شبلی فراز نے سیاسی بنیادوں اور من پسند افراد کو سوئیٹزر لینڈ، جنیوا اور برسلز میں تعیناتی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اس سلسلے میں وزارت تجارت سے وضاحت طلب کرلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پر نئی تجارتی پالیسی میں ملکی برآمدات دوگنا کرنے کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ اس ضمن میں وزارت تجارت نے نئی تین سالہ تجارتی پالیسی 2015-18 کے مسودے کو حتمی شکل دیدی ہے اور تما م اسٹک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کے لیے ہر بڑے شہر میں سیمینارز کا انعقاد کر رہی ہے، اس سلسلے میں آج اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں سیمینار کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
دوسری طرف سینٹ کی قائمہ کمیٹی اس بات پر ڈٹ گئی ہے کہ بیرون ملک کمرشل اتاشی کی تعیناتی سفارش، من پسند اور سیاسی رہنماو¿ں کے عزیز اقارب کو تعینات کیا جاتا جس کی وجہ سے ملکی برآمدات بڑھنے کے بجائے کم ہو رہی ہیں۔ اس لیے قائمہ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ کمرشل اتاشیوں کی آسامیوں کو ختم کیا جائے یہ قومی خزانے پر بوجھ ہیں۔اس سلسلے میں چیئرمین کمیٹی شبلی فرازنے ایکسپریس کو بتایا کہ سیاسی خاندانوں کے عزیز واقارب کو سوئیٹرز لینڈ،جنیوا اور برسلز میں تعینات کیا گیا ہے اس سلسلے میں وزارت تجارت سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔ اس بات کے پیش نظر تجارتی پالیسی میں کمرشل اتاشی کی آسامی ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ کمرشل اتاشی کا ملکی تجارت میں اضافے میں کوئی رول نظر نہیں ا?تا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…