بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

حکومت پنجاب کا چھوٹے کاشتکاروں کو 3 لاکھ روپے فی ٹریکٹر سبسڈی پر 25 ہزار ٹریکٹر فراہم کر نے کا فیصلہ

datetime 30  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیصل آباد (آن لائن) ماہرین ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے بتایا ہے کہ حکومت پنجاب نے 2015-16 کےلئے چھوٹے کاشتکاروں کو 3 لاکھ روپے فی ٹریکٹر سبسڈی پر 25 ہزار ٹریکٹر فراہم کر رہی ہے۔ پاکستان کے 80 ملین ہیکٹر رقبہ میں سے 30 ملین ہیکٹر رقبہ قابل کاشت ہے۔ گندم، چاول، کپاس اور گنا ہماری نقد آور فصلیں ہیں مگر ان فصلات کی فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کم ہے ۔ ہماری فی ایکڑ پیداوار میں کمی کی بنیادی وجہ مشینی کھیتی باڑی کا فقدان ہے۔ کسی بھی فصل کی کامیاب اور بھرپور پیداوار حاصل کرنے کے لئے جہاں اچھی زمین، اچھا بیج، بوائی کے لئے زمین کی اچھی تیاری، کھادوں کا متناسب استعمال، بروقت آبپاشی، جڑی بوٹیوں کی تلفی، کیڑوں کا مﺅثر کنٹرول جیسے عوامل کے ساتھ ساتھ زرعی مشینری اور آلات کا صحیح استعمال بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ مشینی کاشت سے کم وقت میں زیادہ کام اور بہتر پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے اور زمین کا بیشتر حصہ سارا سال زیر کاشت لایا جا سکتا ہے۔کاشتکاروں کو زرعی مشینری کے استعمال سے واقفیت حاصل کرنے کے ساتھ ان کو صحیح انداز میں استعمال کر کے فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کرنا ہو گا۔ زرعی مشینری کو اپنانے کےلئے سب سے اہم اور ضروری چیز مناسب فارم مشینری کا انتخاب ہے۔ زرعی مشینری کے انتخاب میں جن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے ان میں مشینری کے کام کا معیار ، مشین کی کارکردگی، قیمت، مضبوطی، پائیداری اور قابل اعتبار ہونا، چلانے کا خرچ، فاضل پرزہ جات کی بآسانی فراہمی اور خراب ہونے کی صورت میں مقامی طور پر مرمت کی سہولت میسر ہونا شامل ہیں۔ کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ ٹریکٹر ساز اداروں کی سفارشات کو مدنظر رکھ کر ان کی بہتر طریقے سے دیکھ بھال کریں، ڈرافٹ کنٹرول اور پوزیشن کنٹرول کو درست رکھیں، ٹائروں میں سفارش کردہ مقدار سے ہوا زیادہ نہ بھریں تاکہ ویل کی پھسلن نہ ہو، کم کارآمد چوڑائی والے زرعی آلات کو زیادہ رفتار سے چلائیں اور زیادہ چوڑائی والے زرعی آلات کم رفتار سے چلائیں۔ انہوں نے مزید بتایا ہے کہ مشینی کاشت کا پوری دنیا میں 1.5 ہارس پاور فی ایکڑ سٹینڈرڈ ہے جبکہ پاکستان میں 0.52 ہارس پاور فی ایکڑ دستیاب ہے جس کے لئے پاکستان میں ٹریکٹروں کی تعداد بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…