لاہور (نیوزڈیسک)ممتازتاجر رہنما وفیروز پور بورڈ لاہور کے سینئر نائب صدر ونو منتخب ایگزیکٹو ممبر لاہور چیمبرز آف کامرس و انڈسٹریز خادم حسین نے کہا ہے کہ اپنی ہی بنک میں جمع رقم پر لین دین پر ود ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ تاجروں و صنعتکاروں کے لیے پریشانی کا باعث ہے ودھ ہولڈنگ ٹیکس کے باعث بنکوںسے لین دین میں کمی واقع ہورہی ہے جس کے باعث بنکنگ ڈیپازٹ میں تشویشناک حد تک کمی واقع ہوئی ہے ۔ حکومت ودھ ہولڈنگ ٹیکس پر تاجروں کے احتجاج کو سنجیدگی سے لے اور مذکورٹیکس کو فی الفور ختم کیا جائے بینکنگ ٹرانزیکشنز پر ودھ ہولڈنگ ٹیکس وصولی کے بعد نجی کاروبار تیزی سے نقد لین دین اور متبادل ذرائع پر منتقل ہورہا ہے ودھ ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے باعث بنکوں سے 200ارب سے زائد کے ڈیپازٹ ختم ہونا تشویشناک ہے جبکہ اس ٹیکس کے باعث بنکوں کی ٹرانزکشن میں30فیصد کمی واقع ہوئی ہے بنکنگ ٹرانزکشن پر ودھ ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ سے بنکنگ سیکٹر بھی متاثر ہوا ہے ۔اس ٹیکس کی موجودگی میںتاجروں و صنعتکاروںکا بنکوں پر سے اعتماد اٹھتا جارہا ہے یہی وجہ ہے کہ تمام کمرشل بنکوں نے اسٹیٹ بنک آف پاکستان کو اس ٹیکس کے متعلق اپنی مشکلات سے تحریری طور پر آگاہ کیا ہے ۔خادم حسین نے کہا کہ حکومت تاجروں کے مطالبات پراور بنکنگ سیکٹر کو بچانے کیلئے فی الفور یہ ٹیکس واپس لے ، اپنی ہی رقم پر بنکوں سے ٹیکس کی کٹوتی تاجر طبقہ کے ساتھ زیادتی ہے ،جبراً ٹیکس کی وصولی سے تاجروں میں خوف و ہراس پھیل رہا ہے، ودھ ہولڈنگ ٹیکس کے بارے میں تاجر برادری متحد ہے حکومت بنکوں سے لین دین پر فی الفور ودھ ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمہ کا اعلان کرے ورنہ اگر یہی صورتحال رہی تو وہ وقت دور نہیں جب بنک دیوالیہ ہوجائیں گے اور حکومت کو فائدہ کی بجائے الٹا نقصان اٹھانا پڑے گا ا س لیے حکومت تاجر برادری کے احتجاج کو سنجیدگی سے لے اور یہ ٹیکس واپس لے۔ورنہ تاجروں کا احتجاج شدت اختیار کرجائے گا ۔