اسلام آباد(نیوزڈیسک) آئل مافیا نے اپنے منافع میں کمی کے خوف سے ایل این جی کی درآمدمیں رُکاوٹیں پیدا کرنے کی کوششیں شروع کردی ہیں ۔خام تیل درآمد کرنےوالے بڑے تاجروں نے اپنے زائدمنافعوں میں کمی کے خوف سے پاکستان میں ایل این جی کی درآمد میں مختلف رُکاوٹیں پیدا کیں۔ پاکستان سالانہ 15ارب ڈالر مالیت کا خام تیل درآمد کرتا ہے ،اس میں بڑا حصہ سرکاری کمپنی کا ہوتا ہے،چونکہ ایل این جی کی برآمد سے تیل کی برآمد اور اس کے برآمد کنندگان پر براہ راست اثر پڑتا ، اس لیے اس کو براہ راست قطر سے سرکاری سطح پر ایل این جی کی درآمد کا کام سونپا گیا، اس ضمن میں معاہدہ ہونا ابھی باقی ہے۔ ملک میں آر ایل این جی کی رسد کی فراوانی کی صورت میں دیگر تیل برآمد کنندگان نے خام تیل کی برآمد اور اپنے منافعوں میں ممکنہ کمی سے بچنے کےلیےایل این جی کی درآمد کے پورے عمل کے خلاف کام شروع کردیا ہےروزنامہ جنگ کے صحافی احمد نورانی کے مطابق ان کی خواہش ہے کہ ملک میں ایل این جی نہ آئے۔کیونکہ ایل این جی صنعتی شعبے بالخصوص بجلی کی پیداوار کےلیے فرنس آئل اور ڈیزل کا متبادل ہوتی۔