کراچی(نیوز ڈیسک) بروکرز کے خلاف تحقیقات شروع ہونے کی افواہوں نے کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو تیزی کو مندی میں تبدیل کردیا جس سے سرمایہ کاروں کے60 ارب77 کروڑروپے ڈوب گئے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ تیل قیمتوں میں ریکوری کی وجہ سے آئل سیکٹرودیگر اسٹاکس میں خریداری سے تیزی کا رحجان غالب تھاکہ اسٹاک بروکرز کیخلاف نیب تحقیقات شروع ہونے کی افواہوں نے تیزی کو مندی میں تبدیل کردیا، اس دوران مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیزاور دیگر آرگنائزیشنز نے34 لاکھ97 ہزار809 ڈالر کی سرمایہ کاری کی جبکہ غیرملکیوں کی جانب سے24 لاکھ97 ہزار228 ڈالر، بینکوں و مالیاتی اداروں8 لاکھ47 ہزار200 ڈالر، میوچل فنڈز 3 لاکھ75 ہزار359 ڈالراور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے7 لاکھ 12 ہزار 892 ڈالر کا انخلا کیا گیا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس193.49 پوائنٹس کمی سے 33152.07 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس212.30 پوائنٹس کی کمی سے 20076.74 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 201.59 پوائنٹس کی کمی سے 55260.83 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت 75.22 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر18 کروڑ 28 لاکھ 31 ہزار330 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار383 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں159 کے بھاو¿ میں اضافہ 199 کے داموں میں کمی اور25 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔