پہنچ گئے ہیں۔اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)کااجلاس جمعرات کو وفاقی وزیر خزانہ سینیٹرمحمداسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا کمیٹی نے مقامی مارکیٹ میں چنے کی دال کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر پچاس ہزار ٹن دال درآمد کرنے کی اصولی منظوری دی ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان دال درآمد کرے گی۔وزیرخزانہ نے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی ،وزارت تجارت اور وزارت صنعت کوچنے کی دال جلدازجلددرآمد کرنے کیلئے انتظامات کی ہدایت کی۔وزارت پانی وبجلی کی تجویز پرای سی سی نے ملک میں سولر پی وی آلات کی درآمد کیلئے معیاربندی پرعملدرآمدکرنے کی اجازت دی ۔کمیٹی نے وزارت پانی وبجلی کو ہدایت کی کہ وزارت سائنس وٹیکنالوجی اورایف بی آر سے مشاورت کی جائے۔نجکاری ڈویژن کی تجویز پرہمدردانہ غور کرتے ہوئے ای سی سی نے پاکستان سٹیل ملزکے ملازمین کو دو ماہ کی تنخواہیں ادا کرنے کی بھی منظوری دی۔ اس موقع پر وزیرخزانہ نے کہاکہ متعلقہ وزارت اور پاکستان سٹیل مل کوموجودہ صورتحال سے نکلنے کاطریقہ تلاش کرناچاہیے کیونکہ حکومت پاکستان سٹیل ملز کی ضروریات پوری کرنے کیلئے مزیدمالی وسائل فراہم کرنے کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ ای سی سی نے پاکستان مشین ٹول فیکٹری کے ملازمین کو بھی دو ماہ کی تنخواہیں ادا کرنے کی منظوری دی۔وزارت ریلوے کی تجویز پرجسے وزارت قانون کی بھی حمایت حاصل تھی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بزنس ایکسپریس ٹرین سے متعلق اپنا یکم جنوری2013ءکافیصلہ واپس لینے کی منظوری دی۔دونوں وزارتوں نے موقف اختیار کیاتھا کہ یہ فیصلہ جس پر باقاعدہ عمل نہیں ہوا واپس لینے سے معاملے کا عدالتی حل نکالنے میں مدد ملے گی۔ اجلاس کے آغاز میں وزیرخزانہ نے بتایا کہ بڑی انٹرنیشنل ریٹنگ ایجنسی فچ نے معاشی کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان کی ریٹنگ بڑھاکر”بی“کردی ہے۔وزیرخزانہ نے کمیٹی کے ارکان کو اس حوالے سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ نئی ریٹنگ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پرعالمی اداروں کے اعتماد کی مظہر ہے انہوں نے کہاکہ جمعرات تک پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر18ارب 56کروڑ ڈالر تک پہنچ چکے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں