ودہولڈنگ ٹیکس سے ہونے والے فائدے کی نسبت کئی گنا زیادہ ہوگی۔انہوںنے کہا کہ حکومت اور تاجروں کے درمیان کشیدگی کی فضا کسی طرح بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے، اس سے نہ صرف ملک میںکاروباری ماحول خراب ہوگا بلکہ عالمی سطح پر ملک کی ساکھ بھی خراب ہوگی اور یہ تاثر ابھرے گا کہ پاکستان میں کاروباری ماحول بہتر نہیں ہے۔ سید محمود غزنوی نے کہا کہ عالمی سطح پر یہ پیغام دینا بہت ضروری ہے کہ پاکستان کاروبارکے لیے بہترین جگہ ہے مگر ودہولڈنگ ٹیکس کے معاملے پر حکومت اور تاجروں کے درمیان محاذ آرائی صورتحال خراب کررہی ہے۔ سید محمود غزنوی نے کہا کہ بینکوں سے لین دین پر ودہولڈنگ ٹیکس دراصل دوہرا ٹیکس اور ایک جبری قانون ہے جو تاجر قبول کرنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تصادم کی صورتحال پیدا کرنے سے گریز کرے کیونکہ اس سے ملک کو ناقابلِ تلافی نقصان ہوگا، حکومت کو چاہیے کہ تاجروں سے سنجیدہ مذاکرات کرے تاکہ بینکوں سے لین دین پر ٹیکس کے معاملے پر کشیدگی کی صورتحال ختم ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جب معیشت بحالی کی جانب جارہی ہے، تاجر برادری سے محاذ آرائی حکومت کی تمام کوششوں پر پانی پھیر دے گی۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر نے کہا کہ ہڑتال کرکے تاجروں نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت بینکوں سے لین دین پر ٹیکس قبول نہیں کریں گے جبکہ بینکنگ سیکٹر کو بھی ڈیپازٹ میں کمی کی صورت میں خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے لہذا بہتر یہی ہوگا کہ حکومت یہ ٹیکس واپس لے اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لیے دیگر اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکس عائد کرنے کے بعد تاجروں نے بینکوںسے سرمایہ نکلوانا شروع کردیا ہے جس کی وجہ سے بینکوں کے ٹرن اوور میں نمایاں کمی ہوئی ہے، اگر حکومت نے ودہولڈنگ ٹیکس واپس نہ لیا تو بینکنگ سیکٹر بھی تباہ ہوجائے گا۔ سید محمود غزنوی نے کہا کہ بینکوں سے لین دین پر ٹیکس کے خلاف حالیہ ہڑتال کی وجہ سے ملک کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے ، اگر تاجروں کو مزید ہڑتال پر مجبور کیا گیا تو معیشت کو ناقابلِ تلافی نقصان ہونے کا اندیشہ ہے جو کسی طرح بھی ملکی مفاد میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال کے پیش نظر ضروری ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار یہ ودہولڈنگ ٹیکس فوری طور پر واپس لینے کے احکامات صادر کریں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں