کراچی(نیوز ڈیسک) شرح سود میں حالیہ کمی کے بینکنگ اسپریڈ اورروپے کی قدر پر منفی اثرات کے خدشات کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی اتارچڑھائو کے بعدمندی کے بادل چھائے رہے جس سے سرمایہ کاروں کے مزید35 ارب67 کروڑروپے ڈوب گئے۔کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر33.18 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن ریزلٹ سیزن ختم ہونے کے بعد مارکیٹ میں کوئی مثبت اطلاع نہ ہونے کے سبب بیشتر شعبوں نے منافع کے حصول پر رحجان غالب رکھا جس سے مارکیٹ مندی سے دوچار ہوئی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 193.27 پوائنٹس کی کمی سے33191.46 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس147.41 پوائنٹس کی کمی سے 20190.53 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس184.56 پوائنٹس کی کمی سے55158.90 ہوگیا۔
کاروباری حجم 1.09 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر13 کروڑ 21 لاکھ حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 366 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں110 کے بھاو¿ میں اضافہ، 229 کے دام میں کمی اور27 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
حصص مارکیٹ سنبھل نہ سکی، مزید193پوائنٹس کمی
16
ستمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں