نئی دہلی(نیوزڈیسک)بعض اوقات بظاہر معمولی سے نظر آنے والے واقعات زندگی میں کسی بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ بھاری نوجوان رتیش اگروال کے ساتھ ہوا جو آج سے چند سال پہلے سڑک چھاپ تھے لیکن اب وہ بھارت میں ہوٹلوں کی سب سے بڑی چین کے مالک ہیں۔ ہوا کچھ یوں تھا کہ بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے نوجوان رتیش اگروال جب 18 سال کے تھے تو ان کو ایک رات ان کے اپارٹمنٹ سے باہر کر دیا گیا تھا۔ یہ ایک چھوٹا سا ناخوشگوار واقعہ تھا جس نے ان کی زندگی کو بدل کر رکھ دیا۔ مزیدار بات یہ ہے کہ اس نوجوان کی عمر صرف 21 سال ہے۔ غیر ملکی ادارے کی رپورٹ کے مطابق رتیش اگروال کو اس کے بعد ایک ہوٹل میں ٹھرنا پڑا تو وہاں کی مخدوش صورتحال نے انھیں بہت پریشان کیا۔ انہوں نے سوچا کہ اگر اس ہوٹل کے اتنے برے حالات ہیں تو ملک کے باقی ہوٹلوں کا کیا حال ہوگا؟۔ ان کی اسی سوچ نے انھیں ایک نیا کاروبار سوچنے کا موقع فراہم کیا۔ آپ یقین نہیں کریں گے کہ آج چار سال بعد 21 سال کی عمر میں رتیش اگروال اویو رومز کے بانی اور چیف ايگزیکٹیو ہیں۔ اویو رومز ایک ہزار ہوٹلوں کا ایک نیٹ ورک ہے جو ملک کے 35 شہروں میں سرگرم ہے اور اس کی ماہانہ آمدنی 35 لاکھ امریکی ڈالر سے زیادہ ہے اور اس کے تقریبا ایک ہزار ملازمین ہیں۔