اسلام آباد: سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے سپریم کورٹ کی جانب سے انگریزی کے بجائے قومی زبان استعمال کرنے کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اردو میں خط وکتابت کا آغاز کر دیا۔کمیشن کے ایک ترجمان نے بتایا ’ایس ای سی پی نے اہم قوانین اور قواعد و ضوابط کا اردو میں ترجمہ کرنے کیلئے ایک علیحدہ محکمہ قائم کر دیا‘۔کمیشن کے اجلاسوں، سیمیناروں، کانفرنسوں اور سماعتوں کے دوران اردو زبان استعمال کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ایس ای سی پی چیئرمین ظفر حجازی نے ایک بیان میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اس کی اصل روح کے مطابق عمل درآمد کرنے پر زور دیا ہے۔حجازی کے مطابق، قائد اعظم بھی یہی سمجھتے تھے کہ اردو زبان قومی اتحاد اور ہم آہنگی یقینی بنا سکتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کمیشن اردو نہ سمجھ پانے والوں کے ساتھ بھی رابطے کیلئے اردو ہی استعمال کرے گا۔کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اردو نہ سمجھنے والوں کے معاملے میں مترجم کی سہولت استعمال کی جائے گی۔حکومت نے تمام محکموں میں اردو کو سرکاری زبان کے طور پر اپنانے کے احکامات دے رکھے ہیں لیکن دوسری ریگولیٹری باڈیز کے حکام کا کہنا ہے کہ اب تک حکومت نے انہیں اس ضمن میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ایک ریگولیٹری باڈی کے افسر نے بتایا کہ انہیں فی الحال عدالتی حکم کی تفصیلات نہیں ملیں۔ ’ہم نے مختلف مقاصد مثلا پریس ریلیز اور پارلیمانی باڈیز کے سوالوں کے جوابات دینے کیلئے اردو استعمال کرنا شروع کر دی ہے لیکن اس حوالے سے مزید کیا کرنا ہے ہمیں معلوم نہیں‘۔حکام محسوس کرتے ہیں کہ انگریزی اصطلاحات کا اردو میں ترجمہ سب سے مشکل کام ہے لیکن ایس ای سی پی کے محکمہ ترجمہ نے اس مسئلہ سے نمٹنے کیلئے ایک طریقہ کار اپنایا ہے۔کمیشن کے ترجمان نے بتایا کہ وہ عام طور پر استعمال ہونے والے انگریزی الفاظ کی لغت تیار کر کے وزارت خزانہ کے ساتھ شیئر کرنا چاہتے ہیں۔کمیشن نے سرکاری ریکارڈ اور خط و کتابت کیلئے ’نستعلیق‘ فونٹ منتخب کیا ہے جبکہ اردو میں ویب سائٹ پر بھی کام جاری ہے۔