کراچی(نیوز ڈیسک) نئی مانیٹری پالیسی کے تحت شرح سود میں مطلوبہ کمی نہ ہونے کی قیاس آرائیوں اور پرافٹ ٹیکنگ کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو بھی اتاچڑھاو¿ کے باوجود مندی کے بادل چھائے رہے جس سے سرمایہ کاروں کے مزید18 ارب 49 کروڑ روپے ڈوب گئے۔بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز نے 75 لاکھ88 ہزارڈالر کی سرمایہ کاری کی جبکہ غیرملکیوں نے4 لاکھ44 ہزارڈالر، مقامی کمپنیوں 44 لاکھ12 ہزار946 ڈالراور میوچل فنڈزنے 13 لاکھ48 ہزار127 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلاکیا گیا۔کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 119.65 پوائنٹس کی کمی سے 33672.72 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 81.65 پوائنٹس کی کمی سے20490.88 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 262.47 پوائنٹس کی کمی سے 55570.41 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 10.88 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر15 کروڑ17 لاکھ 19 ہزار550 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 381 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں160 کے بھاو¿ میں اضافہ، 198 کے دام میں کمی اور23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں