جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

سوئی سدرن کمپنی کی طرف سے پریشر میں کمی سےاسٹیل ملزکوساڑھے4ارب کانقصان

datetime 10  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیکٹر ادارے اسٹیٹ انجینئرنگ کارپوریشن کو چلانے اور کامیابی سےاسے ترقی کی راہ پرگامزن کرنے کا تجربہ بھی حاصل ہے‘‘۔ پاکستان اسٹیل ملز کے بیان میں مزید بتایا گیا کہ ’’ساڑھے 18ارب کے فنڈز کے استعمال اور77فیصد استعداد حاصل نہ کرنے کے حوالے سے پوزیشن وقتاً فوقتاً حکومت اور میڈیا کے نوٹس میں لائی جاتی رہی ہےجسکی بڑی وجوہات درکارفنڈز کا تاخیر سے ملنا، بجلی بار بار ٹرپ کرنا جس کی وجہ سے اسٹیل ملز کو پانی کی سپلائی معطل ہوجاتی ہے،بجلی کی بندش، ایس ایس جی سی کی جانب سے گیس پریشر میں کمی اور 35 سال پرانا پلانٹ ہے جسے استعداد بڑھانے کے بعد بار بار مرمت درکار ہوتی ہے جو اسٹیل ملز میں موجود مقامی مہارت کو بروئے کارلاکرکی جاتی ہے۔مذکورہ بالا مشکلات کے باوجود انتھک محنت کی بدولت سٹیل ملز نےمارچ 2015ءمیں5سال بعدپہلی بار 65یصد پیداواری صلاحیت حاصل کی جس کے بعد گیس پریشر پھرگھٹا دیا گیا۔ مزید برآں ساڑھے 18 ارب میں بڑے مرمتی کام کیلئے کوئی فنڈز شامل نہیں تھے۔ جبکہ انہی میں سے 9 ارب روپے جو خام مال کی درآمد کیلئے مخصوص تھے اب بھی پیداوارکیلئے دستیاب ہیں۔ اس کے ساتھ بد ترین غفلت کی وجہ سے 6 سال سے چھوٹی موٹی مرمت نہ ہونے کی بنا پر بند پڑے ایک پلانٹ کو چند ماہ کی اپنی مدد آپ کے تحت کوششوں کے ذریعے مکمل طور پر بحال کیا گیا ۔ باقاعدگی سے معقول پیداواری استعداد حاصل کی گئی۔تاہم 12میں سے6ماہ کے دوران گیس سپلائی کی بندش اور فنڈز کے تاخیر سے اجراء نے ملز کوخسارےسےنکالنےکےہدف کو4ماہ لیٹ کر دیاجس کے نتیجے میں ورکنگ کیپٹل خسارے پر ای سی سی کی منظور شدہ سمری کی ’’کلاز‘‘ کے مطابق قابو نہ پایا جاسکا جس سے میٹریل سپلائی چین اور گیس بلز ادائیگی متاثر ہوئی‘‘۔مزید کہا گیا کہ سٹیل ملز کوسستی برآمدات کے نتیجے میں شدید مالی مشکلات درپیش ہیں۔ حکومت پاکستان کےحالیہ اعلانات کےمطابق سٹیل ملز مارکیٹ کی مشکل صورتحال کے پیش نظر اپنی پیداوار بیچنے پر تیار ہے۔ 10 جون 2015ء سے ایس ایس جی سی کی جانب سے گیس بندش کی وجہ سے ساڑھے 4 ارب کا خسارہ ہوا اوروزیر پٹرولیم نے 21 اگست 2015ء کو ایک اجلاس میں سوئی سدرن گی کو حالیہ بل ادائیگی کی صورت میں گیس پریشر بحال کرنے کی ہدایات دیں جبکہ سابقہ واجبات کا معاملہ ای سی سی کے ذریعے طے کیا جائے گا مگر ان ہدایات پر ابھی عمل نہیں ہوا۔ مالی سال 2014-15ء کے دوران Billet Caster کو چالوکرکےاس سے پیداوار مارکیٹ میں فروخت کی گئی جبکہ Billet ملزاور Galvanizing پلانٹ تیار حالت میں ہیں اور قدرتی گیس کی بحالی ، موافق مارکیٹ حالات اور استعداد میں اضافے کیساتھ انہیں چلایاجاسکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…