سیکٹر ادارے اسٹیٹ انجینئرنگ کارپوریشن کو چلانے اور کامیابی سےاسے ترقی کی راہ پرگامزن کرنے کا تجربہ بھی حاصل ہے‘‘۔ پاکستان اسٹیل ملز کے بیان میں مزید بتایا گیا کہ ’’ساڑھے 18ارب کے فنڈز کے استعمال اور77فیصد استعداد حاصل نہ کرنے کے حوالے سے پوزیشن وقتاً فوقتاً حکومت اور میڈیا کے نوٹس میں لائی جاتی رہی ہےجسکی بڑی وجوہات درکارفنڈز کا تاخیر سے ملنا، بجلی بار بار ٹرپ کرنا جس کی وجہ سے اسٹیل ملز کو پانی کی سپلائی معطل ہوجاتی ہے،بجلی کی بندش، ایس ایس جی سی کی جانب سے گیس پریشر میں کمی اور 35 سال پرانا پلانٹ ہے جسے استعداد بڑھانے کے بعد بار بار مرمت درکار ہوتی ہے جو اسٹیل ملز میں موجود مقامی مہارت کو بروئے کارلاکرکی جاتی ہے۔مذکورہ بالا مشکلات کے باوجود انتھک محنت کی بدولت سٹیل ملز نےمارچ 2015ءمیں5سال بعدپہلی بار 65یصد پیداواری صلاحیت حاصل کی جس کے بعد گیس پریشر پھرگھٹا دیا گیا۔ مزید برآں ساڑھے 18 ارب میں بڑے مرمتی کام کیلئے کوئی فنڈز شامل نہیں تھے۔ جبکہ انہی میں سے 9 ارب روپے جو خام مال کی درآمد کیلئے مخصوص تھے اب بھی پیداوارکیلئے دستیاب ہیں۔ اس کے ساتھ بد ترین غفلت کی وجہ سے 6 سال سے چھوٹی موٹی مرمت نہ ہونے کی بنا پر بند پڑے ایک پلانٹ کو چند ماہ کی اپنی مدد آپ کے تحت کوششوں کے ذریعے مکمل طور پر بحال کیا گیا ۔ باقاعدگی سے معقول پیداواری استعداد حاصل کی گئی۔تاہم 12میں سے6ماہ کے دوران گیس سپلائی کی بندش اور فنڈز کے تاخیر سے اجراء نے ملز کوخسارےسےنکالنےکےہدف کو4ماہ لیٹ کر دیاجس کے نتیجے میں ورکنگ کیپٹل خسارے پر ای سی سی کی منظور شدہ سمری کی ’’کلاز‘‘ کے مطابق قابو نہ پایا جاسکا جس سے میٹریل سپلائی چین اور گیس بلز ادائیگی متاثر ہوئی‘‘۔مزید کہا گیا کہ سٹیل ملز کوسستی برآمدات کے نتیجے میں شدید مالی مشکلات درپیش ہیں۔ حکومت پاکستان کےحالیہ اعلانات کےمطابق سٹیل ملز مارکیٹ کی مشکل صورتحال کے پیش نظر اپنی پیداوار بیچنے پر تیار ہے۔ 10 جون 2015ء سے ایس ایس جی سی کی جانب سے گیس بندش کی وجہ سے ساڑھے 4 ارب کا خسارہ ہوا اوروزیر پٹرولیم نے 21 اگست 2015ء کو ایک اجلاس میں سوئی سدرن گی کو حالیہ بل ادائیگی کی صورت میں گیس پریشر بحال کرنے کی ہدایات دیں جبکہ سابقہ واجبات کا معاملہ ای سی سی کے ذریعے طے کیا جائے گا مگر ان ہدایات پر ابھی عمل نہیں ہوا۔ مالی سال 2014-15ء کے دوران Billet Caster کو چالوکرکےاس سے پیداوار مارکیٹ میں فروخت کی گئی جبکہ Billet ملزاور Galvanizing پلانٹ تیار حالت میں ہیں اور قدرتی گیس کی بحالی ، موافق مارکیٹ حالات اور استعداد میں اضافے کیساتھ انہیں چلایاجاسکتا ہے۔