پیر‬‮ ، 10 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سوئی سدرن کمپنی کی طرف سے پریشر میں کمی سےاسٹیل ملزکوساڑھے4ارب کانقصان

datetime 10  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہیں۔ آپ کو چاہئے کہ ہمارے ساتھ انہی باتوں کو دہرانے کی بجائے اپنے کیش فلو کے مسائل کا معقول حل تلاش کریں۔ ہم آپ کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں اور آپ کی جانب سے ادائیگیوں کے منتظر ہیں جس سے ہمارے بورڈ کے تقاضے پورے ہونگےاور سٹیل ملز کو گیس پریشر بحال کیا جاسکے گا‘‘۔ پاکستان اسٹیل ملز کے حکام کی جانب سے 10 روز قبل جاری بیان کے مطابق 30 جون 2015ء کو کارپوریشن کے ذمہ 158 ارب کے واجبات تھے جن میں سے 31 ارب حکومت پاکستان کو ادا کرنے ہیں۔ 30 جون 2015ء کو ملز کاخسارہ 127 ارب تک پہنچ چکا تھا۔ ملز کےواجبات اسکےخسارے کی بنا پر ادائیگیاں نہ ہونے کی وجہ سے ہیں اس کا مطلب ہےکہ اسٹیل ملز کےاخراجات اسکی آمدن سے زیادہ ہیں۔ پاکستان اسٹیل ملز کی انتظامیہ پر اس حوالےسےسوالات اٹھائے جارہے ہیں جو حکومت سے بیل آئوٹ پیکیجز لینےاور وعدے کرنے کے باوجود نقصانات پر قابو نہیں پاسکی۔ پاکستان سٹیل ملز کے جواب میں کہا گیا’’ پاکستان اسٹیل ملز کے سی ای او کو حکومت پاکستان کی جانب سے مجوزہ طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے یعنی اخبارات میں مشتہر کرنے، کنسلٹنٹ کے ذریعے امیدواروں کی چھانٹی اور حکومت پاکستان کے مقرر بورڈ کے ذریعے انٹرویو کے بعد میرٹ پر لگایا گیا ۔روزنامہ جنگ کے صحافی عثمان منظورکی رپورٹ کے مطابق میجر جنرل (ر) ظہیر احمد خان دفاعی پیداوار اور متعلقہ ریسرچ ، ڈویلپمنٹ اور کوالٹی انسپکشن کے شعبوں میں ہر سطح پر آرمی میں خدمات کیوجہ سے خاصا تجربہ رکھتے ہیں اور انہوں نے بڑی دفاعی پیداواری انڈسٹریز کی بطور ڈائریکٹر جنرل سربراہی بھی کی۔ اپنی ریٹائرمنٹ کے فوری بعد پبلک



کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…