اسلام آباد(نیوزڈیسک) حکومت کے تحت چلنے والے دو اداروں پاکستان اسٹیل ملز اور سوئی سدرن گیس کمپنی میں کئی ماہ سے شدید تنازع پایاجاتاہے جس کی وجہ سے ساڑھے4ارب کا نقصان ہو چکا ہے۔ پاکستان اسٹیل ملز سوئی سدرن گیس کمپنی کے 36 ارب روپے کے گیس کے بل کی نادہندہ ہے اور عدم ادائیگی کی بنا پر سوئی گیس کمپنی نے پاکستان اسٹیل ملز کو گیس سپلائی کے پریشر میں کمی کردی ہےجس سےاسٹیل ملز کی پیداوار بند ہوگئی اور اسے یومیہ 7 کروڑ کا خسارہ ہورہا ہے ۔ اسٹیل ملز نےدعویٰ کیاہےکہ اس نے 9 ارب کی پیداوارمکمل کی ہے اور سوئی سدرن گیس کمپنی نے پی ایس ایم کے سی ای او کو خط میں اسٹیل ملز کوکہا ہے کہ مذکورہ سامان کو فروخت کرکے کمپنی کے واجبات جزوی طورپرادا کئے جائیں تاکہ گیس پریشر بحال کیا جاسکے۔ 5 ستمبر 2015ء کو اسٹیل ملز کے سی ای او کو خط میں ایس ایس جی سی نے لکھا’’ آپ کے 4 ستمبر 2015ء کے خط کے حوالے سے مطلع کیا جاتا ہے کہ ہم پہلے ہی آپ کی تجویز پر غورکرچکےہیں لیکن بد قسمتی سے ہم یہ درخواست اس وقت تک قبول نہیں کرسکتے جب تک ہمیں ادائیگی نہیں کی جاتی اور ہمارے بورڈ کے فیصلے کے مطابق ادائیگی کےحوالےسےپلان نہیں دیدیا جاتا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ آپ اپنی مکمل کی گئی مصنوعات کی فروخت سے فنڈز حاصل کرسکتے