منصوبے مکمل ہوں گے اپوزیشن کی تمام جماعتیں ہمارے ساتھ مل کر چارٹر آف اکنامک بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ خوشحالی کی نوید ہے . بلوچستان میں امن کا مرحلہ شروع ہوچکا ، بلوچی پاکستان کا جھنڈا لہرا رہے ہیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے توانائی کی دستیابی ضروری ہے تاکہ بڑھتی ہوئی صنعت کی طلب کو پورا کیا جا سکے اس سلسلے میں حکومت نے گردشی قرضے کے مسائل کو حل کر لیا ہے اور اس نے پاور کمپنیوں کو اس مد میں 480 ارب روپے ادا کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے بڑے منصوبوں پر بھی کام شروع کیا جا چکا ہے جس سے توانائی کی مستقبل کی ضروریات پوری ہو سکیں گی اور اعلیٰ نمو کے اہداف حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ دسمبر 2017ءتک 10 ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کر لی جائے گی اس کے علاوہ ٹرانسمیشن لائنز کو بھی بہتر کیا جائے گا۔ انہوں نے معاشی استحکام کے حصول کے سلسلے میں حکومت کی جانب سے متعارف کردہ اصلاحاتی ایجنڈا اور اس کے تحت کئے گئے اقدامات، پاکستان کی بہتر معاشی کارکردگی اور اس کے نتیجے میں مثبت اقتصادی اشاریوں کے بارے میں بھی شرکاءکو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 4 ماہ کی ادائیگیوں کیلئے کافی ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے تمام سیاسی قوتوں کی مشاورت سے آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا جو کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بھی امن کی بحالی کیلئے آپریشن شروع کیا گیا جس کے نتیجے میں 85 فیصد جرائم میں کمی ہوئی ہے اور کاروباری طبقہ اس پر اطمینان کا اظہار کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عیدالفطر کے موقع پر کراچی میں سیلز 90 ارب روپے تک پہنچ گئی تھی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ شہر کی تجارتی سرگرمیوں اور امن میں بہتری آئی ہے۔ صوبہ بلوچستان میں بھی بہتری آئی ہے اور صوبے کا امن بحال ہوا ہے جو سول ملٹری تعلقات کی منفرد نوعیت کا آئینہ دار ہے۔