ہے دیگر صوبے بھی یہی رویہ اپنائے ہوئے ہیں ،جبکہ ایف بی آر کہتا ہے کہ یہ اب صوبائی میٹر ہے ہم کہا ں جائیں۔ کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر محمدزبیر کا کہنا ہے کہ نئے سسٹم سے بڑے پیمانے پر پیچیدگیاں پیدا ہوگئی ہیں، ہم نے چیئرمین ایف بی آر، سندھریونیو بورڈ، پنجاب ریونیو اتھارٹی کے پی کے ریونیو اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کو خط لکھ کر اس جانب توجہ دلائی ہے۔ محمدزبیر کا کہنا تھا کہ یہ ڈبل ٹیکس ہے، وفاقی حکومت کو اس مسئلے کا حل نکالنا چاہئے۔ ٹیکس سے متعلق دیگر ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نظام سے مستقبل میں صوبوں کے درمیان کھینچا تانی ہوگی۔ یہ مسئلہ حل بھی ہوگیا تو این ایف سی کی سطح پرصوبوں میں لڑائی کا سبب بنے گا۔ زیادہ سے زیادہ ریونیو جمع کرنے میں کاروباری برادری کو پریشان کیاجائے گا جس کا نقصان ملک کو پہنچے گا۔