لاہور( نیوزڈیسک)اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالانہ تقریباً 400ارب کا نقصان کا سامنا ہے جبکہ ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ ٹیکس نظام میں اصلاحات لائے بغیر سمگلنگ کا خاتمہ نہیں کیا جا سکتا۔ ایک رپورٹ کے مطابق سمگلنگ پاکستانی معیشت کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے اوراگر یہ کہا جائے کہ سمگلرز کے لیے پاکستانی بازار جنت بنے ہوئے ہیں تو شاید ایسا کہنا غلط نہ ہوگا ۔ایک رپورٹ کے مطابق ملک سے سالانہ 10 ارب روپے مالیت کے ٹائرز ، 18 سے 20 ارب روپے مالیت کی چائے کی پتی ، 36 ارب روپے مالیت کی ٹائلز ، 100 ارب روپے مالیت کا پلاسٹک جبکہ مصالحہ جات، کاسمیٹکس کا سامان ، سیمنٹ، اور ایرانی تیل، غرض یہ کہ ہر اشیا ءبھاری مقدار میں سمگل ہورہی ہے ۔ایک محتاط اندازے کے مطابق سمگلنگ سے صرف محصولات کی مد میں حکومت کو سالانہ تقریباً400 ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے۔