لاہور(نیوز ڈیسک) آل پاکستان انجمن تاجران کے احتجاجی پروگرام کے تحت ملک بھر میں بینکوں سے لین دین کا بائیکاٹ کیاگیا۔ مرکزی جنرل سیکریٹری نعیم میر کی زیرقیادت مال روڈ پر مسجد شہداکے باہر تاجروں نے جھولیاں اٹھا کر حکومت، ایف بی آر، آئی ایم ایف کو دل بھر کربددعائیں دیں۔اس موقع پر نعیم میر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے حالیہ جاری شدہ اعدادو شمار بتائے ہیں کہ بینکوں کے ذریعے لین دین میں 878ارب روپے کی کمی ہوگئی ہے، بینکوں کے کاروبار میں مجموعی طور پر30فیصد کمی کی وجہ 0.3 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ہے اوراگر یکم اکتوبر 2015 سے یہ 0.6 ودہولڈنگ ٹیکس ہوگیا تویقینی طورپربینکوں کے کاروبار میں 60 فیصد تک کمی واقع ہوجائے گی جس سے بینک خود ہی دیوالیہ ہوجائیں گے اور معیشت کا بھی دیوالیہ نکل جائے گا، حکومت ہوش کے ناخن لے، بیشک ہماری بات نہ مانے، اپنے اسٹیٹ بینک کی بات ہی مان لے۔انہوں نے کہا کہ 9ستمبر کوملک بھر کے تاجروں اورتمام تاجرگروپوں نے مشترکہ ہڑتال کی کال دی ہے، دکانیں اور کاروبار بند رہیں گے۔ ایک سوال پر نعیم میر کا کہنا تھا کہ اگر 9ستمبرکو کسی تاجر نے دکان کھولی تو وہ ودہولڈنگ ٹیکس کا حامی تصور کیاجائے گا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں