اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ کم کرنے کے لیے درآمدی اور برآمدی پالیسی میں تبدیلی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں نئی تجاویز وزیر اعظم کو بھیج دی گئی ہیں جس میں بڑی دلچسپ سفارشات سامنے آئی ہیں جس کے تحت یہ سفارش کی گئی ہے کہ 50 سال پرانی ری کنڈیشن گاڑیاں ملکی آٹو انڈسٹری کے لیے خطرہ نہیں ہیں اس لیے صرف انھیں درآمد کرنے کی اجازت دی جائے، ایریل وہیکل اور نائٹ ویڑن گوگل کی درآمد کے لیے وزارت دفاع کا این اوسی لازمی قرار دیا جائے۔ایک رپورٹ کے مطابق وزارت تجارت نے ریگولیٹری امپورٹ ایکسپورٹ پالیسی آرڈر میں ترمیم کے لیے اپنی سفارشات حتمی شکل دے کر منظوری کے لیے وزیر اعظم کے پاس بھیج دی ہیں۔ دستاویزات کے مطابق اسلحہ درآمد کے حوالے سے سفارش کی گئی ہے کہ ایئرپسٹل اور گیس گن کی درآمد کی پالیسی جاری رہنی چاہیے۔موبائل فونز کی درآمد کے حوالے سے تجویز دی گئی ہے کہ عام موبائل فونز پر پابندی لگائی جائے اور صرف پی ٹی آئی کی طرف سے آئی ایم ای آئی ویری فکیشن والے موبائل فونز کی درآمدکی اجازت دی جائے۔ دستاویزات کے مطابق ایریل وہیکل اور نائٹ ویزن گوگل کی درآمد کے لیے وزارت دفاع سے این او سی لینا پڑے گا۔تھری ڈی پرنٹرز کی درآمد کے لیے وزارت داخلہ سے اجارت لینے کی تجویز دی گئی ہے، پرانی گاڑیاں آٹو موبائل انڈسٹری کے لیے کوئی خطرہ نہیں، اس لیے50 سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دی جائے۔ٹو اور تھری ویل وہیکلز کی درآمد کے لیے صرف یورو ٹو وہیکلز کی درآمد کی سفارش کی گئی ہے، نئی پالیسی میں افغانستان سے تجارت پاکستانی روپے میں کرنے کی تجویز دی گئی ہے، تعمیرات میں استعمال ہونے والی مشینری، ڈمپر اور موورز سمیت دیگر مشینری 5سال سے زیادہ پرانی درا?مد نہ کی جائے،کارڈ لیس فونز کو درآمد کرنے کی پی ٹی اے کے ایکٹ 1996کے تحت اجازت ہوگی۔