کہا کہ پاکستان کی کاروباری برادری ان لوگوں کا دفاع نہیں کرسکتی جو کروڑوں روپے کا کاروبار کریں مگر انکے پاس نیشنل ٹیکس نمبر نہ ہواب جبکہ شناختی کارڈ نمبرکو ہی قومی ٹیکس نمبر شمار کیے جانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے تو یقیناً کوئی اپنی ٹرانزیکشن چھپا نہیں سکے گا اور بنک ٹرانزیکشن اور خرید و فروخت کی معلومات ٹیکس حکام کو شناختی کارڈ کے ذریعے کمپیوٹر پر دستیاب ہونگی۔سید اسد مشہدی نے کہا کہ تاجر برادری کے لئے اچھا موقع ہے کہ وہ اپنے ٹیکس کے معاملات درست کر لیں اور ٹیکس پیئر کی حیثیت سے ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں ۔سید اسد مشہدی نے کہاکہ اگر تاجر نمائندوں کی تجاویز پرعملدرآمدکیا جائے تو کسی بھی تاجر یا صنعتکار پر کسی قسم کا ود ہولڈنگ ٹیکس نہیں لگے گا۔اسدمشہدی کاکہنا تھا کہ ٹیکس وصولی کے نظام کی وجہ سے اس سے پیشتر ٹیکس کے نظام کی وجہ سے تاجر اپنی آمدن کم دکھانے پر مجبور تھے تاہم نئے ٹیکس پیکیج کے اعلان کی صورت میں تاجر آزادانہ کاروبار کرسکیںگے۔