لاہور (نیوز ڈیسک)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت پر زور دیا ہے کہ توانائی کے متبادل ذرائع کو فروغ دینے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے کیونکہ روایتی ذرائع پر انحصار توانائی کے بحران کو مزید سنگین شکل دے رہا ہے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر میاں نعمان کبیر نے کہا کہ دنیا بھر میں توانائی کے متبادل ذرائع سے بھرپور استفادہ کیا جارہا ہے لیکن ہمارے ہاں اس شعبے کو نظر اندازکرنے کی وجہ سے ملک کو طویل عرصے سے توانائی کے بحران کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا اگرمستقبل میں توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے آج اقدامات نہ اٹھائے گئے تو پاکستان میں صنعتی بنیاد ختم ہوجائے گی اور ملک صرف تجارتی اشیاءکی آماجگاہ بن کر رہ جائے گا۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر اعجاز اے ممتاز نے کہا کہ توانائی کی پیداوار کے لیے روایتی ذرائع پر انحصار بحران کی اصل جڑ ہے لہذا حکومت توانائی کی پیداوار کے متبادل ذرائع پر توجہ دے۔ اعجاز اے ممتاز نے کہا کہ بائیوانرجی توانائی کے حصول کا ایک ایسا ذریعہ ہے جس سے نہ صرف توانائی کی قلت کے مسئلے پر قابو پایا جاسکتا ہے بلکہ ماحولیاتی آلودگی کے مسائل سے بھی بچا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بائیو ماس ٹیکنالوجی کے ذریعے کوڑے کرکٹ سے وافر توانائی پیدا کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے بحران کی وجہ سے معیشت کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے لہذا اس بحران پر قابو پانے کے لیے نت نئے راستے تلاش کرنا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ گیس کے ذخائر میں کمی واقع ہورہی ہے اور سردیوں میں صنعتی شعبے و گھریلو صارفین کو گیس کی قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر توانائی کے متبادل ذرائع پر توجہ دینا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بائیومیتھین کی صورت میں بائیو انرجی اور اس کی سی این جی میں تبدیلی توانائی کے شعبے میں بہت بڑی پیش رفت ثابت ہوسکتی ہے۔