نیویارک(نیوزڈیسک)تیل پیداکرنیوالی دنیا کی بڑی کمپنیاں زور شور سے پیداوار جاری رکھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے تیل کی قیمتیں چھ سال کی کم ترین سطح 43.08ڈالر فی بیرل تک گرگئی ہیں ، لیکن اس کے باوجود تیل برآمد کرنےوالے ممالک کی تنظیم(اوپیک)نے کہا ہے کہ وہ تیل پید اکرتے رہےں گے۔اس صورتحال سے ایشیائی ممالک خصوصاً پاکستان میں تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان ہے۔امریکی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کمپنیاں ایسے تیل پید اکرہی ہیں جیسے کل آناہی نہیں ہے ، اوپیک کا کہنا تھا کہ انکی پیداوار میں جولائی میں تین سال کاسب سے زیادہ اضافہ ہوا ۔انہوں نے کہاکہ تیل پیداکرنےوالے گروہ نے ایک دن میں31.5 ملین بیرل کی پیداوار کی اور یہ پیداوارصرف ایک ماہ قبل ہونے والے معاہدے سے 1.5 ملین بیرل زیادہ تھی اورکہاکہ زیادہ تیل ایران ، عراق اور سعودی عرب کی طرف سے آیا ہے ۔ ایران کی یہ 2012 کے بعد کی سب سے زیادہ پیداوار ہے جس سے ظاہر ہو تا ہے کہ ایران مجوزہ جوہری معاہدے کا فائدہ اٹھانے کےلئے تیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ طویل معاشی پابندیوں نے ایران کی تیل کی پیداوار اور برآمد کو بہت محدود کر دیا ہے اور ایران اب عالمی سطح پر توانائی کی طاقت کی اپنی حیثیت کو دوبارہ حاصل کرنا چاہتا ہے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں