واشنگٹن(نیوز ڈیسک) پاکستانی آموں کی امریکہ میں طلب ایک سال کے عرصے میں دس گنا بڑھ گئی۔ یہ بات ریاست میری لینڈ میں پاکستانی آموں کی ایک نمائش کے موقع پر پاکستانی سفارت خانے کے ایک اہل کار نے بتائی۔ خرم آغا نے بتایا کہ شکاگو کے بعد ہوسٹن کا شہر بھی پاکستانی آموں کے لئے کھل گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ آموں کی صفائی کے لئے ’ریڈئیشن‘ کے متبادل ’ہاٹ واٹر پروسیس‘ کی تجویز پیش کی گئی ہے، جس کی یورپی کمیشن پہلے ہی منظوری دے چکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ میں جس سٹور نے بھی پاکستانی آم منگوائے، وہ چند ہی گھنٹوں میں فروخت ہوگئے، قیمت میں کمی ہوئی ہے اور مزید ہوگی، ہم روایتی اشیا کی مارکیٹنگ کے ساتھ ساتھ اب نئی قسم کی مصنوعات کی امریکہ میں مارکیٹنگ پر توجہ دے رہے ہیں۔ اس نمائش میں بڑی تعداد میں پاکستانی برادری نے شرکت کی اور پاکستانی آم سے بھی لطف اندوز ہوئے جبکہ ریاست میری لینڈ کی محکمہ زراعت کی ڈائریکٹر انٹرنیشنل مارکٹنگ تھیرسا بروفی نے پاکستانی آموں کو دنیا کا بہترین پھل قرار دیا اور تحفہ بھیجنے پر پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ نمائش دیکھنے کے لئے آنے والی خواتین و حضرات کا کہنا تھا کہ ماضی میں وہ ہر سال پاکستانی آموں کا ذائقہ چکھنے کے لئے کینیڈا جایا کرتے تھے۔ انھوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ باہمی تجارت کی راہ میں حائل تمام دشواریوں کا خاتمہ کیا جائے تاکہ عوام کو اس کا فائدہ پہنچے۔