کراچی(نیوز ڈیسک) خام تیل کی عالمی قیمت میں کمی اورآٹوسیکٹر میں پرافٹ ٹیکنگ کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی اتارچڑھاو¿ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے۔
جس سے انڈیکس کی36200 اور36100 پوائنٹس کی 2 حدیں بیک وقت گرگئیں، مندی کے سبب 54.18 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے32 ارب48 کروڑ47 لاکھ 99 ہزار769 روپے ڈوب گئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ سیمنٹ کی فروخت بڑھنے کے نئے اعدادوشمار آنے اورلسٹڈ کمپنی اینگروکے اچھے مالیاتی نتائج کی وجہ سے فرٹیلائزر اور سیمنٹ کے حصص میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مارکیٹ میں ایک موقع پر110.67 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 36300 پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی تھی لیکن بعد ازاں آٹوموبائل ودیگر شعبوں میں پرافٹ ٹیکنگ کے سبب مذکورہ تیزی زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی اور مارکیٹ مندی کے گرداپ میں پھنس گئی، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز، دیگر آرگنائزیشنزاور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر65 لاکھ89 ہزار642 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے27 لاکھ26 ہزار842 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے37 لاکھ58 ہزار124 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے 8 لاکھ72 ہزار920 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس137.96 پوائنٹس کی کمی سے 36084.67 ہوگئی جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 95.61 پوائنٹس کی کمی سے 22336.15 اور کے ایم آئی30 انڈیکس137.95 پوائنٹس کی کمی سے 60013.84 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت9.10 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر26 کروڑ46 لاکھ48 ہزار750 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار382 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں146 کے بھاو¿ میں اضافہ، 207 کے داموں میں کمی اور29 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں ہینوپاک موٹرز کے بھاو¿ 59.97 روپے بڑھ کر1259 روپے اور کولگیٹ پامولیو کے بھاو¿45.42 روپے بڑھ کر1495.42 روپے ہوگئے جبکہ یونی لیور فوڈز کے بھاو¿70 روپے کم ہوکر8500 روپے اور مری بریوری کے بھاو¿31.67 روپے کم ہوکر935 روپے ہوگئے۔
حصص مارکیٹ میں منافع کا حصول، 138پوائنٹس کی کمی
11
اگست 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں