اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے بیلا روس سے تجارتی معاہدوں کیلئے ہوم ورک مکمل کرلیا۔ وزیر اعظم نواز شریف آج 10 اگست کو دورہ بیلاروس پر جائیں گے، وفاقی وزیر تحفظ خوراک سکندر بوسن اور تجارتی وفد بھی ان کے ہمراہ ہوگا۔وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر کو وزیر اعظم کے دورے سے قبل ہوم ورک مکمل کرانے کیلئے بھیجا گیا تھا۔ وزیر تجارت نے بیلا روس کے حکام سے پھلوں اور سبزیوں کی تجارت کیلئے تیز ہوائی رابطے کی ضرورت پر مذاکرات کیے۔2014 میںبیلاروس کو پاکستان کی برآمدات 15ملین ڈالر سے زائد تھیںجن میں چاول 36فیصد،کپاس 9.27فیصد،کھانے کی مصنوعات 7.43فیصد،چمڑے کی مصنوعات 4.48فیصد اور اسٹرس 4فیصد شامل تھے جبکہ 2014 میں بیلاروس سے پاکستان کی درآمدات ساڑھے 42 ملین ڈالر سے زائد تھیں جن میں 62فیصد ٹریکٹر، 13.1فیصد مصنوعی دھاگہ اور 8.06 فیصد ربر ٹائر شامل تھے۔ مذاکرات میں پاکستانی برآمدات میں وسعت اور تجارت کے توازن کو پاکستان کے حق میں بدلنے کیلیے اقدامات پر غور کیا گیا۔بیلا روس کے حکام کیساتھ ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل اور ہلکی صنعت میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا اعادہ کیا، تاکہ دونوں ملک ایک ملک کی ٹیکنالوجی اور سائنسی ترقی سے دوسرا ملک فائدہ اٹھا سکیں، پہلے پاک بیلاروس مشترکہ اقتصادی کمیشن میں اس مشترکہ پارٹنرشپ کی تفصیلات پر غور کیا گیا، جسے بعدازاں سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر مزید شعبوں میں بڑھا یا جائیگا۔ دونوں ممالک کی طرف سے اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ باہمی تجارت کو تیزی سے فروغ دینے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔ وزیر اعظم آج دس اگست سے بیلا روس کا دورہ کر رہے ہیں جہاں دونوں ممالک کے درمیان پی ٹی سمیت دیگر تجارتی معاہدوں پر دستخط کا امکان ہے۔ بیلا روس ٹریکٹرز کا کارخانہ پاکستان میں لگانے اور زرعی سائنسدانوں سے مل کر مشترکہ تعلیم و تحقیق کے پروگرام شروع کرے گا۔