جمعرات‬‮ ، 27 فروری‬‮ 2025 

کمپنیوں کا کھاد کی بوریوں پر سبسڈائز قیمتیں لکھنے سے انکار

datetime 5  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) کھاد کمپنیوں نے فرٹیلائزر بوریوں پر سبسڈائز قیمتیں لکھنے سے انکار کر تے ہوئے کسانوں کو کھاد کی مد میں ریلیف دینے کے لیے جی ایس ٹی میں کمی کی تجویز پیش کر دی۔وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار غلام مرتضی جتوئی اور وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات خان بوسن نے فاسفیٹ اور پوٹاش خاص طور پر ڈی اے پی (ڈایا مونیم فاسفیٹ) کھاد کے لیے 20 ارب روپے کی سبسڈی کے سلسلے میں اجلاس کی صدارت کی جس میں سبسڈی کی تقسیم کے بارے میں کسانوں کی کمیونٹی اور دیگر متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر کھاد کمپنیوں نے تجویز پیش کی کہ کھاد کی مد میں ڈائریکٹ سبسڈی دی جائے، اس سلسلے میں جی ایس ٹی میں کمی کی جائے۔ وزیر صنعت نے شرکا کو زراعانت کے اس پیکیج کے بارے میں بریف کیا جس سے پاکستان بھر کے کسانوں کو ریلیف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں تک سبسڈی پہنچنے کو یقینی بنانے کے لیے میکنزم بنانا ہوگا، حکومت پاکستان نے فیڈرل بجٹ 2015-16 میں فاسفیٹ اور پوٹاس کھادکے لیے 20 ارب روپے کا زر اعانت (سبسڈی) دینے کا اعلان کیا ہے۔اجلاس کے دوران سبسڈی کے ٹھوس اس انتظام و انصرام پر اتفاق رائے کے لیے مختلف تجاویز کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا جس سے اس سبسڈی کو موثر اور اس کی تقسیم کو شفاف بنایا جا سکے۔ وفاقی وزیر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کھاد کی تمام کمپنیوں کو کھاد کی قیمتیں شفاف طریقے سے نمایاں طور پر مقرر کرنا چاہئیں اور تمام ڈیلرز کو کھاد کی نئی اور تازہ ترین قیمتوں والی فہرستیں فراہم کرنی چاہیئں جو ان فہرستوں کونمایاں طور پر آویزاں کریں۔مزید برآں قیمت میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کے بارے میں صوبائی حکومتوں اور نیشنل فرٹیلائزر ڈیولپمنٹ سینٹرز کو مطلع کیا جانا چاہیے۔ وفاقی وزیر نے زور دیا کہ کمپنیوں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ کھاد کے ڈیلرز زائد رقوم کی وصولی سے گریز کریں اور کسانوں سے کھاد کی زائد قیمتیں وصول کرنے والے ڈیلرز کے خلاف مناسب کارروائی کی جانی چاہیے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت صنعت و پیداوار اور وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کھاد کی مسلسل اور بروقت فراہمی کیلئے کھاد پیدا کرنے والے اداروں اور درآمد کنندگان کی بھرپور حوصلہ افزائی کریں گے۔ انہوں نے کسانوں کو رجسٹر کر کے ان تک سبسڈی پہنچانے کے براہ راست طویل مدتی میکنزم کے لیے کام کرنے والے تمام افراد اور اداروں کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ اس قسم کے تبادلہ خیال اور معاملے پر غوروغوض سے پاکستانی کسانوں کی کامیابی اور ان کی آزادی کی راہ ہموار ہوگی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نارمل ملک


حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…