منگل‬‮ ، 07 جنوری‬‮ 2025 

ہڑتال کی کال ‘ وفاقی وزیر خزانہ کے دباو پر اپٹما نے جنرل باڈی اجلاس بلا لیا

datetime 4  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ کے دباو¿پر آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے منگل کو ایک بارپھر جنرل باڈی اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں 7 اگست کی ملک گیر ہڑتال کی کال پرعمل درآمد کے سلسلے میں ممبران کی رائے طلب کی جائے گی اور ہڑتال کرنے یا نہ کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔اس ضمن میں اپٹما کے چیئرمین سدرن زون طارق سعود نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اپٹما کی قیادت پر ممبرصنعتکاروں کے زبردست دباو¿ کا سامنا ہے کیونکہ وہ وزارت پانی وبجلی، وزارت تجارت، ایف بی آر اور اس کے ماتحت محکموں کی کارکردگی سے انتہائی مایوس ہوچکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے وفاقی وزیرخزانہ کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں شعبہ جاتی بنیادوں پر مختلف کمیٹیاں تشکیل دینے کی بات کی گئی لیکن حقیقت یہ ہے کہ صنعتکار اب اس قسم کے لولی پاپس سے عاجز آچکی ہے کیونکہ تاجروصنعتکاروں کا موقف ہے کہ موجودہ حکومت نے اپنے 27 ماہ کی مدت میں بزنس ایڈوائزری کونسل، ٹیکس ایڈوائزری کمیٹی ، ٹیکس ریفارمز کمیٹی سمیت متعدد کمیٹیاں قائم کی ہیں لیکن ان کمیٹیوں کے قیام کے باوجود نتائج صفر ہیں، دیگر شعبوں کی طرح ٹیکسٹائل انڈسٹری کا بھٹہ بیٹھ گیا ہے کیونکہ پہلے انہیں گیس اور بجلی قلت کا سامنا تھا لیکن حکومت نے ان حقائق کے باوجود یوٹیلٹی ٹیرف میں صرف اضافے پر اکتفا ہی نہیں کیا بلکہ جی آئی ڈی سی بھی نافذ کردیا اور اب الیکٹرسٹی پر سرچارج بھی عائد کردیا گیا ہے۔ان حالات اور حکومتی پالیسیوں کے نتیجے میں گزشتہ8 ماہ کے دوران 50 سے زائد صنعتیں تاب نہ لاتے ہوئے بند ہوچکی ہیں لیکن متعلقہ وزارتیں عملی اقدامات کے بجائے اپنی سیاسی دکان چمکانے میں لگی ہوئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی مارکیٹ بھارتی یارن کی بڑی منڈی بن گیا ہے۔جس کی وجہ سے مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری مزید بحران کی لپیٹ میں آگئی ہے لیکن متعلقہ وزارت وحکام اپٹما کے بار بار تحفظ کے مطالبے کے باوجود تاحال کوئی فیصلہ نہیں کرپائی ہے، یہی وجہ ہے کہ مقامی صنعتیں عدم تحفظ کا شکار ہوتی جارہی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں طارق سعود نے بتایا کہ 7 اگست کو ملک گیر ہڑتال کا فیصلہ صرف اور صرف اپٹما کی جنرل باڈی کو حاصل ہے جو اکثریت کی رائے ہوگی۔ اپٹما کے عہدیداران اکثریتی رائے کا احترام کرتے ہوئے فیصلے پر عمل درآمد کے پابند ہیں



کالم



صفحہ نمبر 328


باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…