لاہور(نیوزڈیسک) آل پاکستان انجمن تاجران کے سربراہ خالد پرویز نے متنبہ کیا ہے کہ حکومت ود ہولڈنگ ٹیکس کیخلاف احتجاج کے باعث تاجروں کے اکاﺅنٹس منجمد کرنے جارہی ہے اس لئے بینکوں سے لین دین بند کر دیا جائے ،میں کسی کا ایجنٹ نہیں اگر پانچ اگست کی ہڑٹال کامیاب نہ کرا سکا تو عہدے سے مستعفی ہو جاﺅں گا،حکومت پرہنڈی مافیا مسلط ہو چکا ہے جو ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ سے بینکوں سے لین دین بند کرانے کیلئے کوشاں ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے رزاق ببر،مجاہد مقصود بٹ اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔خالد پرویز نے کہا کہ حکمران بیرون ممالک کے تاجروں اور شہریوں کی طرف سے ٹیکسز دینے کی مثالیں دیتے ہیں لیکن بتایا جائے کیا ان حکومتوں کی طرح سہولتیں دی جاتی ہیں۔ ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں کسی طرح کی کمی قبول نہیں اسے بالکل ختم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم غیر ملکی ایجنڈا نہیں چلنے دیں گے ۔میں کسی کا ایجنٹ نہیں ہوں وزیر خزانہ استعفیٰ دیں گے یا ہم استعفیٰ دیں گے تیسرا کوئی راستہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہڑتالوں سے جو بھی نقصان ہوگا اس کی ذمہ دار حکومت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پانچ اگست کو ٹرانسپورٹر، گڈز ٹرانسپورٹرز، تجارتی مارکیٹیں، بازار ، سبزی اور غلہ منڈیاں بند رہیں گی اور ملک گیر ہڑتال ہو گی ۔انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت ماضی میںبھی تاجروںں کے اکاﺅنٹس منجمد کر چکی ہے اور اب بھی خدشہ ہے کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف احتجاج پر تاجروں کے اکاﺅنٹس منجمد کر دئیے جائیں گے اس لئے تاجر بینکوں سے لین دین بند کر دیں ۔ حکومت پرہنڈی مافیا مسلط ہو چکا ہے جو بینکوں سے لین دین بند کر اکے ہنڈی کے کاروبا ر کو ترقی دینا چاہتا ہے ۔