اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی نائب صدر سینیٹر شیر ی رحمن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی ایماءپر سندھ سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے یکطرفہ طور پر پاکستان سٹیل ملز کی گیس کی سپلائی منقطع کر دی ہے۔ اتوار کو جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی حکومت اور ادارے کا کام ہے جس کو مزدوروں کی فلاح و بہبود کا کوئی خیال نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارے سے ہزاروں لاکھوں لوگوں کا روزگار منسلک ہے اور اب اس مسئلے کو مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس جی سی انتظامیہ نے کسی بھی اسٹیک ہولڈر سے مشورہ نہیں کیا اور یہ یکطرفہ اقدام اٹھا لیا۔ ایسا لگتا ہے کہ وفاقی حکومت نے سٹیل ملز کو کام سے روک کر اسے اونے پونے بیچنے کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹیل ملز ایک ایسا ادارہ ہے جو ایک دفعہ بند ہوجائے تو پھر اسے دوبارہ شروع کرنے کے لئے دو سے چار سال لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کی بنیاد قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی تھی اور یہ ان کا وژن تھا جس سے پاکستان کی معیشت کو فائدہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سٹیل ملز کے 17ہزار ملازمین کے روزگار کو داﺅ پر لگا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹیل ملز سے منسلک دیگر ملوں اور فیکٹریوں میں لاکھوں لوگ سٹیل ملز کی مصنوعات پر انحصار کرتے ہیں۔