جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

پی اے آر سی نے پھل اور سبزیاں کیلئے نئی ٹیکنالوجی تیار کر لی

datetime 1  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) قومی زرعی تحقیقاتی کونسل کے ڈائریکٹرجنرل ڈاکٹر محمدعظیم خان نے کہاہے کہ پاکستان کو زرعی شعبے میں خود انحصاری کی طرف لے جانے کے لیے زرعی سائنسدانوں کی مددسے جنگی بنیادوں پر کام شروع کردیا گیا ہے۔
زیتون، کیلے، ٹماٹر، سویابین، فائبر سمیت دیگرسبزیوں اور پھلوں کی نئی ورائٹیزکی کامیاب تیاری کے بعداس کے ثمرات سے مستفید کرنے کے لیے کاشتکاروں کی دہلیز پر پہنچانے کاکام شروع کردیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کودیے گئے خصوصی انٹرویو میں ڈی جی نے بتایاکہ ہمارے انجینئرز نے سیزن میں سرپلس پھلوں و سبزیوں کوسال بھر فراہمی کے لیے خشک کرنے کی ٹیکنالوجی حاصل کرلی ہے جس کو جلدمتعارف کروادیا جائیگا۔ اس اقدام سے پاکستان میں پھل اور سبزیاں اپنی قدرتی چاشنی اور لذت کے ساتھ دستیاب ہوسکیں گے۔ دودھ کی بہترین کوالٹی کے لیے سبزچارہ اہم رول اداکرتاہے اس حوالے سے شدید گرمی اور شدید سردی میں سبزچارہ نایاب ہوجاتاہے اس کی ان دونوں موسموں میں بھی فراہم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی متعارف کروادی ہے جس سے کاشتکار فائدہ اٹھاررہے ہیں۔ابھی اس کا آغازہے جلداس کومزیدفروغ حاصل ہوجائے گا۔
خوردنی تیل کی درآمد پر اٹھنے والے اخراجات دوکھرب پچیس ارب روپے ہیں کوکم سے کم سطح پرلانے کیلے ملک بھرمیں زیتون کی کاشت شروع کردی گئی ہے۔اس ضمن میں آئندہ پاچ سالوں میں پچاس ہزاردرخت مفت کاشتکاروں میں تقسیم کیے جائیں گے۔ڈی جی نے بتایاکہ زیتون کا منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری سے بھی بڑامنصوبہ ہے۔زیتون کی کاشت کے لیے پچیس لاکھ ایکڑرقبے کا ڈیٹا تیار کیا گیا ہے۔پاکستان میں پپایا اور ایواکیڈوپھل کی کاشت کے لیے کام شروع کردیا ہے۔ کیلے کی نئی نسل کاشت کرنے کے لیے نئے درخت کاشتکاروں کو دیدیے گئے ہیںجواپنی جسامت اورمٹھاس میں بہتر ہوگا۔ تنزانیہ اور چین میں استعمال کی جانیوالی ٹیکنالوجی کو یہاں متعارف کروانے کے لیے انجنئرزنے کام شروع کررکھا ہے۔
سویابین کی درآمد پر 65 ارب روپے خرچ کیے جاتے ہیں اس کی یہاں کاشت کے لیے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے تاکہ اس بوجھ سے پاکستان کی جان چھڑائی جاسکے۔ بھارت سے 11ارب روپے کے ٹماٹر درآمد کیے جاتے ہیں پاکستان میں شدید سردی کے موسم میں بھی ٹماٹرکاشت کرنے کے لیے منصوبے پرکام شروع کیا گیا ہے۔ مستقبل قریب میں این اے آرسی میں شتر مرغ کے گوشت کی عام صارفین کوفراہمی کے لیے منصوبے کاپلان تیارکیا گیاہے۔ مارگلہ کی پہاڑیوں میں شہدکی تیاری کا کام شروع کردیاہے۔
اب اس کومزید وسعت دینے کے لیے یہاں کاٹیج انڈسٹری تعمیرکی جائیگی جس سے یہاں کے مقامی افراد کو روزگار کے مواقع میسر آسکیں گے۔ کچن گارڈننگ کے اہم منصوبے کاآغاز کیا گیاہے جس کوبتدریج بڑھایا جارہاہے۔این اے آرسی میں عام صارفین کو آٹا، ستو، معیاری آٹا، چاول اور دہی اوردیگراشیا کی فراہم کویقنی بنانے کے لیے مزیدکام جاری ہے، اس وقت یہ مصنوعات ہمارے سیل پوائنٹ پر موجود ہیں۔ این اے آرسی جن بنیادوں پر کام کررہا ہے۔ مستقبل قریب میں ہمیں حکومت سے بجٹ مانگنے کی ضرورت نہیں رہیگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…