ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

مقامی کاٹن مارکیٹ میں روئی کے بھاﺅ میں اضافے کا رجحان برقرار رہا

datetime 20  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روئی کے بھاﺅ میں اضافے کا رجحان برقرار رہا۔ ٹیکسٹائل واسپننگ ملزنے اعلیٰ کوالٹی کی روئی خریدنے میں دلچسپی لی ،تاہم جنرز کے پاس کپاس کا اسٹاک کم ہوگیا ہے۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 50 روپے کا اضافہ کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 5300روپے کے بھاﺅ پر بند کیا۔ صوبہ سندھ میں روئی کا بھاﺅ فی من 4400 تا 5400روپے جبکہ صوبہ پنجاب میں فی من 4900 تا 5500روپے رہا۔
رپورٹ کے مطابق جنرز کے پاس روئی کی 3لاکھ 40ہزار گانٹھوں کا ذخیرہ رہ گیا ہے جبکہ نئی سیزن کی کپاس کی آمد میں ہنوز تین ماہ کا طویل وقفہ ہے۔ کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ کاٹن یارن میں سست روی کے باعث اسپنگ ملز کو نقصان ہورہا ہے جس کے باعث ٹیکسٹائل اسپننگ کپاس کی خریداری کم کرتے جارہے ہیں گو کہ بین الاقوامی کپاس منڈیوں میں بھی سرد بازاری ہے لیکن مقامی کپاس منڈی میں روئی کا اسٹاک کم ہونے کے باعث بھاﺅ میں اضافہ ہورہا ہے۔ دریں اثناءپاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے 15 اپریل تک روئی کی پیداوار کی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق اس عرصے میں ملک میں روئی کی پیداوار ایک کروڑ 48لاکھ 64ہزار گانٹھ رہی جو گزشتہ سال اسی عرصے کی پیداوار ایک کروڑ 34لاکھ گانٹھوں کے نسبت 11 لاکھ 40 ہزارگانٹھیں زیادہ ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…