اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے یورپی یونین کو آم کی برآمد کے لیے معیار کے ساتھ وزن کی بھی نگرانی کا فیصلہ کیا ہے وفاقی وزارت تجارت اس تجویز پر سختی سے عمل درآمد کروائے گی تاکہ یورپی یونین کو بیماریوں اور مکھیوں سے محفوظ اور وزن میں پورا آم ایکسپورٹ کیا جاسکے آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن نے تجویز کو سراہتے ہوئے اس کو برآمدات کے لئے اہم شگون قرار دیا ہے ایسوسی ایشن کی جانب سے دی گئی تجویز میں کہا گیا کہ یورپی یونین کو آم کی ایکسپورٹ کے لیے 2 کلو سے کم وزن کی پیکنگ کوممنوع قرار دیا جائے اور 5 فیصد کمی بیشی کے ساتھ صرف 2 کلو، 3کلو، 4کلو اور 5کلو کی پیکنگ کی اجازت دی جائے۔ایسوسی ایشن کے چیئرمین وحید احمد نے بتایا کہ 2کلو سے کم وزن کی پیکنگ میں غیرمعیاری آم پیک کیے جاتے ہیں جن میں بڑی پیکنگ کے مقابلے میں فروٹ فلائی کا خدشہ بھی زیادہ ہوتا ہے، وزن کی چوری پاکستان کی بدنامی کا بھی سبب بنتی ہے۔ ایسوسی ایشن نے وفاقی وزارت تجارت، ایف بی آر اور قرنطینہ ڈپارٹمنٹ پر زور دیاکہ کراچی، لاہور، اسلام آباد اور پشاور کے ایئرپورٹس پر مقررہ وزن کی سختی سے مانیٹرنگ کی جائے۔ ایسوسی ایشن نے حکومت پر زور دیا کہ وزن چوری کرنے اور ملک کی بدنامی کا سبب بننے والے ایکسپورٹرز کے خلاف ایف ا ٓ ئی آرر درج کرکے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور میڈیا کے ذریعے وزن چوری کرنے والے ایکسپورٹرز کے نام عوام کے سامنے لائیں جائیں۔ ایسوسی ایشن کے اراکین نے متفقہ طور پر فیصلہ کیاہے کہ وزن کی چوری کرنے والےایکسپورٹرز کی رکنیت منسوخ کی جائے ۔