برلن(نیوز ڈیسک) برطانیہ کے بعد جرمنی، فرانس اوراٹلی نے امریکی دباﺅ کو مسترد کرتے ہوئے چین کی سرپرستی میں قائم شدہ’ایشین انوسٹمنٹ بینک‘میں بنیادی ارکان کی حیثیت سے شمولیت کا فیصلہ کرلیا ہے، امریکہ کا خیال ہے کہ نیا بینک ورلڈ بینک کا حریف ثابت ہوگا۔ذرائع کے مطابق چین دنیا میں تیزی سے ترقی کرتی ہوئی دوسری سب سے بڑی معیشت کے طورپرابھرکرسامنے آیا ہے اوریورپی ممالک اس کے ساتھ تجارتی رشتے استوار کرنے کے لئے بیتاب نظرآرہے ہیں جو کہ امریکہ کے لئے ایک بڑا سفارتی اور معاشی دھچکہ ہے۔یہ فیصلہ برسلزاورواشنگٹن کے درمیان ہونے والے تناﺅ بھرے تجارتی مذاکرات کے بعد سامنے آیا ہے۔ واضح رہے کہ یورپین یونین اور ایشیائی حکومتیں آئی ایم ایف میں امریکی اجارہ داری سے خائف تھیں اورامریکہ کی جانب سے آئی ایم ایف میں حقِ رائے دہی کے قوانین میں بہتری نہ لانے کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔فیصلے کا اعلان جرمنی کے وزیرِمالیات وولف گینگ نے چینی نائب صدر ماکائی سے ملاقات کے بعد کیا، ان کا کہنا تھا کہ جرمنی یورپ کی سب سے بڑی معیشت اوربیجنگ کا بڑا تجارت حلیف اب ایشین انفرا اسٹرکچرانوسٹمنٹ بینک کا بنیادی رکن ہوگا۔جرمنی ، فرانس اوراٹلی کے وزرآمالیات کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے تینوں ممالک اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ نیا ادارہ بہترین معیارات کو اپنائے اور عمدہ طریقے سے عالمی معیشت کی نمو میں اپنا کردا ر ادا کرے۔ایشین انفرا اسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک گزشتہ سال بیجنگ میں قائم کیا گیا تھا اوراس کے قیام کا مقصد ایشیاءمیں مواصلات، توانائی، ذرائع نقل وحمل اور دیگر انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لے اس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اورتجارت دنیا اسے عالمی بینک کے انتہائی مضبوط حریف کے طور پر دیکھ رہی ہے۔