اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

رمضان میں روزے داروں کیلئے خربوزے کا استعمال مفید قرار

datetime 22  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)ماہرین صحت کی طرف سے روزہ داروں کو کھانے پینے کے معاملے پر احتیاط برتنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ اس دوران روزہ داروں کے اکثر مسائل صحت سے متعلق ہوتے ہیں، موسم گرما کے دوران روزوں کو ماہرین صحت کی طرف سے ہدایت کی گئی ہے کہ رواں ماہ صیام کے دوران زیادہ سے زیادہ خربوزے استعمال کریں۔خربوزہ کو موسم گرما کا پھل کہا جاتا ہے

جو خوشگوار ذائقے اور پانی سے بھرپور ہوتا ہے، اس پھل کو استعمال کرنے سے طبیعت میں بہتری محسوس ہوتی ہوے اور بوجھل پن کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑتا۔ ملک میں زیادہ تر دیسی اور چینی خربوزوں کو زیادہ ترجیح دی جاتی ہے، اسی حوالے سے رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی مارکیٹ میں خربوزہ وافر مقدار میں بازار موجود ہے۔ماہرین صحت کے مطابق عام طور پر جتنے بھی پھل ہوتے ہیں انہیں کھانے سے پہلے استعمال کیا جانا چاہیے کیونکہ پھلوں کو ہضم ہونے میں دو سے تین گھنٹے کا وقت درکار ہوتا ہے، ہم کھانے میں پروٹین لے رہے ہوتے ہیں، کاربوہائیڈریٹ استعمال کرتے ہیں جنہیں ہضم ہونے میں 4سے 5گھنٹوں کا وقت درکار ہوتا ہے۔ماہر غذائیت نے بتایا کہ خربوزے 85 فیصد پانی پر مشتمل ہوتا ہے اس کے علاوہ اس میں فائبر، پوٹاشیم، کیلشیم، وٹامن سی کی وافر مقدار ہوتی ہے، خربوزے میں گلاسیمک لوڈ کی مقدار کم ہوتی ہے، گلاسیمک لوڈ کا مطلب ہے وہ پھل جس میں وافر مقدار میں فائبر پایاجاتا ہو یہ انسانی جسم میں گلوکوز لیول کو بڑھنے نہیں دیتا، یہی وجہ ہے شوگر کے مریض خربوزے کو استعمال کرسکتے ہیں۔ماہر غذائیت کا کہنا ہے کہ ماہ رمضان میں خربوزے کو بطور سلاد استعمال کرنے سے آپ کو افطار میں مکمل غذا مل جائے گی جس سے آپ کے معدے پر خوشگوار اثرات پڑیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…