جنوبی وزیرستان (این این آئی)جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں بریگیڈیئر مصطفی کمال برکی شہید ہو گئے ،سات سپاہی زخمی بھی ہوئے جن میں سے دو کی حالت نازک ہے ۔تفصیلات کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے انگور اڈہ میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔پاک فوج کے
شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق بریگیڈیئر مصطفی کمال برکی نے آپریشن کی قیادت کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا جبکہ اس دوران مزید7سپاہی زخمی بھی ہوئے جن میں سے دو کی حالت نازک ہے۔بریگیڈیئر برکی اور ان کی ٹیم نے مقابلے کے دوران دہشت گردوں کے خلاف بھرپور مزاحمت کی اور پاک فوج کے اس سینئر افسر نے مادر وطن کے امن کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی دفاعی افواج اور انٹیلی جنس ایجنسیاں ملک کے ہر انچ سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کا بھرپور عزم کا اظہار کرتی ہیں۔اس سے قبل صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمعیل خان میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے تین جوان شہید ہو گئے جبکہ تین دہشت گرد بھی مارے گئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق 20 اور 21 مارچ کی درمیانی شب ڈیرہ اسمعیل خان کے علاقے کھٹی میں دہشت گردوں نے پولیس چوکی پر فائرنگ کی جس کی اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے تمام خارجی راستے بند کردیے۔بھاگنیوالے دہشت گردوں کے راستے سگو کے علاقے میں مسدود کر دیے گئے جس کے بعد اس مقام پر دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔فائرنگ کے نتیجے میں تین دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ ان کے قبضے اسلحہ اور بارود برآمد کر لیا گیا۔البتہ فائرنگ کے اس تبادلے کے دوران حوالدار محمد اظہر اقبال، نائیک محمد اسد اور سپاہی محمد عیسی نے جام شہادت نوش کیا۔بیان میں بتایا گیا کہ علاقے سے دہشت گردوں کا صفایا کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے،پاک فوج ملک کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرنے کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت فراہم کریں گی۔